سعودی عرب اور چین ہماری مدد نہ کرتے  تو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔فائل فوٹو
سعودی عرب اور چین ہماری مدد نہ کرتے  تو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔فائل فوٹو

احتساب واصلاحات کے پروگرام پر سختی سے عمل کرینگے،وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تعمیرات کا شعبہ معیشت کے فروغ کا ضامن ہے، تعمیرات کے شعبے کے فروغ سے بینکوں کے لیے منافع بخش بزنس کے مواقع میسر آئیں گے۔
وزیراعظم کی زیرِ صدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء، معاونین خصوصی، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی سمیت ملک کے تمام بڑے بینکوں کے صدور اور ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرر (آباد) کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔
اجلاس میں شرکاء کو تعمیرات کے شعبے میں بینکوں کی جانب سے آسان قرضوں پر بریفنگ دی گئی جبکہ رقوم کی فراہمی کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت بھی بریفنگ میں شامل ہے۔
اس موقع پر صدر پاکستان بینکس ایسوسی ایشن نے کہا کہ تعمیرات موافق پالیسیوں سے نجی بینکوں کی حوصلہ افزائی ہوئی۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ تمام بینک کم اور درمیانہ آمدنی والوں کو گھر کی فراہمی میں کردار ادا کریں گے۔
وزیراعظم پاکستان نے بینکوں کی جانب سے تعمیرات کے شعبے میں متحرک کردار کے عزم پر اطمینان کا اظہار کیا۔
دوسری جانب اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان سے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے ملاقات کی جس میں آئینی، سیاسی اور قانونی امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ بابر اعوان نے پی ٹی آئی حکومت کے تیسرے نئے پارلیمانی سال کا کیلینڈر پیش کیا تو وزیراعظم نے اس کی منظوری دے دی۔
بابر اعوان نے کہا کہ نئے پارلیمانی سال میں ہر مہینے اجلاس ہوگا پارلیمنٹ 133 دن کام کریگی، ملکی و قومی مفاد کی قانون سازی کا عمل بلا تعطل جاری رکھیں گے۔
وزیراعظم نے پارلیمانی امور کی بہترین انجام دہی پر بابر اعوان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت احتساب اور ریفارم کے پروگرام پر سختی سے عملدرآمد کرے گی، 5 سال میں ادارہ جاتی تبدیلی کا ایجنڈا پورا کر دیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ مشکل وقت میں کئے گئے کٹھن فیصلوں کے ثمرات ملنا شروع ہو چکے ہیں، حکومت کا نیا پارلیمانی سال ملکی ترقی اور خوشحالی کا سال ہو گا، معاشی استحکام حاصل کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومتی اقدامات کی نتیجے میں مشکل وقت جلد ختم ہوتے دیکھ رہا ہوں۔