میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ اگر ضلع بن سکتے ہیں تو نئے صوبے بھی بن سکتے ہیں۔ کراچی کو ایک ضلع ہونا چاہیے۔ کراچی میں مزید تباہی کے لیے ساتواں ضلع بنایا جارہا ہے۔ اس فیصلے سے حکومت نے کمیٹی کے قیام کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔
گلشن اقبال میں سڑک کی تعمیر و سیوریج لائن کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے موقع پر وسیم اختر نے کہا کہ جتنا تقسیم حکومت نے سندھ اور کراچی کو کیا ہے دیگر کسی صوبے میں نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے سیاسی فائدے کے لیے کراچی کو تباہ کررہی ہے۔ جب صوبے بننے کی بات آتی ہے تو سندھ دھرتی ماں بن جاتی ہے۔
وسیم اختر نے کہا کہ ساتواں ضلع بنانے کے فیصلے کے خلاف کورٹ جائیں گے۔ سندھ حکومت کا صرف سیاسی دماغ چلتا ہے، تعمیری دماغ نہیں چلتا، ہم سے بغیر مشورے کے یہ فیصلہ کیا گیا، یہ فیصلہ انتہائی نامناسب ہے، ہم مخالفت کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کراچی کو کسی صورت مزید تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ پہلے ہی 6 اضلاع میں کراچی کو تقسیم کیا گیا ہے۔ ملک کے دیگر شہروں میں کہیں ایسی تقسیم نہیں ہے۔
وسیم اختر نے کہا کہ کراچی کا مینڈیٹ جن کے پاس ہے ان سے مشاورت نہیں کی گئی۔ منتخب کہیں اور سے ہوئے ہیں اور فیصلے کراچی شہر کے کیے جارہے ہیں۔