کراچی: شہر میں گزشتہ روز ہونے والی تیز بارشوں کے باعث پھیلنے والی تباہی کے باعث مختلف علاقوں کے مکین نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
سرجانی ٹاؤں، یوسف گوٹھ رحیم گوٹھ، سیکٹر 4Bاور دیگر متاثرہ علاقوں کے مکین اپنے رشتہ داروں کے گھروں پر منتقل ہونے لگے۔ سرجانی ٹاؤن کے علاقے میں گزشتہ روز ہونے والی بارش کے پانی میں ڈوبے گھروں کے مکین اپنی چھت ہونے کے باوجود بے گھر ہوکر رہ گئے ہیں۔
متاثرہ علاقوں کی لاکھوں نفوس پر مشتمل آبادی رات بھر بجلی کے بغیر پانی میں محصور رہی۔ دن چڑھنے اور بارش تھمنے کے باوجود بلدیاتی اداروں اور سندھ حکومت نے نکاسی کا کوئی انتظام نہ کیاتو متاثرہ مکینوں کی امیدیں بھی سیلابی پانی میں بہہ گئیں اور انہوں نے پانی میں ڈوبے ہوئے اپنے گھروں سے پناہ کی تلاش میں نکلنا شروع کردیا۔
یوسف گوٹھ اور رحیم گوٹھ کے متاثرین کے چھوٹے چھوٹے قافلے بچوں خواتین اور عمر رسیدہ افراد کے ہمراہ علاقے سے نکلتے دکھائی دیے۔ متاثرہ افراد اپنا بچھا کچھا سامان اور ضروری اشیاء اور بچوں کو گودوں میں اٹھائے اپنے گھروں اور سازو سامان کو سیلابی پانی میں ڈوبا چھوڑ کر جانے پر مجبور ہوگئے۔
متاثرین کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت یا منتخب نمائندوں نے بے یارو مددگار چھوڑ دیا، جمع پونجی لگاکر جو گھر بنائے تھے وہ مشکل میں سائبان فراہم نہ کرسکے، کہ گھر کا تمام سازوسامان بارش کے پانی میں ڈوب گیا اور آئندہ چند روز تک نکاسی کی کوئی امید نہیں بجلی بھی بند ہے اس لیے رشتہ داروں کے گھروں میں منتقل ہونے پر مجبور ہیں۔
یوسف گوٹھ اور رحیم گوٹھ میں بجلی کی فراہمی بھی جمعے کی صبح سے منقطع ہے پانی کے زیر زمین ٹینکوں میں بارش اور سیوریج کا آلودہ پانی جمع ہوگیا ہے۔
یوسف گوٹھ کے مکینوں نے بتایا کہ انہوں نے رات چھت پر گزاری اوربچے بیس بیس گھنٹے سے بھوکے ہیں۔ کپڑے اور گھر کا تمام سامان راشن بھی پانی کی نذر ہوگیا۔ بازاروں میں بھی ہر طرف پانی ہی پانی ہے دکانوں میں پانی جمع ہونے سے دکانداروں کو بھی بھاری نقصان کا سامنا ہے۔