انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں ملزمان کو عمر قید کی سزااور دو، دو لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔فائل فوٹو
انسداد دہشت گردی عدالت نے دونوں ملزمان کو عمر قید کی سزااور دو، دو لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔فائل فوٹو

غیرقانونی الاٹمنٹ کیس۔ سیکریٹری بلدیات سندھ بھی گرفتار

سندھ ہائیکورٹ نے زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس میں سیکریٹری بلدیات روشن علی شیخ سمیت 10 ملزمان کی درخواست ضمانت مستردکردی۔

نیب نے کے ایم سی کے ڈائریکٹر وسیم اورلالہ فضل الرحمن کو گرفتارکرلیاجبکہ روشن شیخ گرفتاری سے بچنے کیلیے عدالت میں چھپ گئے تھے جنہیں نیب نے گرفتارکرلیا۔

سیکریٹری بلدیات روشن شیخ سندھ ہائیکورٹ  میں ضمانت کی توثیق کی درخواست کےلیے موجود تھے، عدالت نے روشن شیخ کی حفاظتی ضمانت کی درخواست سننے سے ہی انکارکردیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں اراضی کی غیرقانونی الاٹمنٹ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے سیکریٹری بلدیات سندھ روشن علی شیخ سمیت 10 ملزمان کی درخواست ضمانت مستردکر دی۔

عدالت نے کہاکہ ملزمان نے اختیارات کاناجائز استعمال کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا،عدالت نے متحدہ رہنما سیف عباس،شعیب اورشوکت جوکھیوکو ضمانت پررہا کرنے کاحکم دیدیا،تینوں ملزم 2 سال سے جیل میں تھے۔

نیب اہلکار روشن شیخ کو گرفتارکرنے کیلیے کمرہ عدالت کے باہر موجودہیں،روشن شیخ گرفتاری سے بچنے کیلیے عدالت میں چھپ گئے تھے۔

نیب نے کے ایم سی کے ڈائریکٹر وسیم اورلالہ فضل الرحمن کو گرفتار کرلیا،لالہ فضل الرحمن سابق ایڈمنسٹریٹر تعینات رہے ہیں ،ترجمان نیب نے سندھ ہائیکورٹ کے باہر سے دونوں کی گرفتاریوں کی تصدیق کردی،نیب حکام کا کہنا ہے کہ سیکریٹری بلدیات روشن شیخ کو احاطہ عدالت سے نکلتے ہی گرفتارکرلیاجائے گا،ترجمان کاکہناہے کہ ملزمان کوبھینس کالونی وول واشنگ زمین کی الاٹمنٹ میں گرفتارکیاگیا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ کیس میں پہلے سے گرفتار3 ملزمان کی ضمانت ہوگئی ہے جن کو آج رہا کردیاجائے گا،ضمانت پانے والوں میں شعیب میمن، کے ایم سی کے سیف عباس اورساجد جوکھیو شامل ہیں۔