میئر کراچی وسیم اخترالوداعی پریس کانفرنس کے دوران موسلا دھار بارش کی طرح رو پڑے،میئرکراچی نے وزیراعلیٰ سندھ اور وزیراعظم عمران خان پر شدید تنقیدکرتے ہوئے کہاکہ کراچی کو اے ٹی ایم مشین سمجھ رکھا ہے ،میں نے سندھ حکومت کومتعدد بار خط لکھے اور ایک خط کابھی جواب نہیں دیاگیا،وزیراعلیٰ اورحکومت سندھ کی وجہ سے 4 سال ڈپریشن میں رہاہوں ،وسیم اختر نے غصے اورروتے ہوئے پریس ریلیز ،لکھے گئے خطوط کی دستاویز اٹھا کر پھینک دیں۔
میئرکراچی وسیم اختر کاکہناتھا کہ کراچی کے عوام نے ایم کیو ایم کو ووٹ دے کر ایوانوں میں بھیجا،کراچی سمیت سندھ بھر کے دیگر شہروں کے میئربھی کوئی کام نہیں کر سکے،وسیم اخترنے کراچی کے حالات کاذمہ دار سندھ حکومت کو قراردیتے ہوئے کہاکہ یہ سندھ حکومت کی مجرمانہ غفلت ہے۔
میئرکراچی وسیم اختر نے کہاکہ کراچی میں بلاوجہ اضلاع بنائے جارہے ہیں ،پہلے ملیراورکورنگی ضلع بنایا جو ناکام ہوا،کیماڑی ضلع بنا کراب مزید مسائل پیداکیے جارہے ہیں ،کراچی میں اضلاع پر اضلاع بنائے جارہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ سب لوگ کہتے ہیں وسیم اخترروتا ہی رہتا ہے ،بتاناچاہتاہوں میرے رونے سے ہی آج 3 بڑے نالوں کی صفائی کیلیے وفاق میدان میں آیا،وسیم اختر نے کہاکہ پاکستان میں کسی اورمیئرکوکوئی اتنا نہیں جانتا جتنا کراچی کے میئرکوجانتے ہیں ،پارٹی کہے گی تو الیکشن لڑوں گا یا جس کانام دے گی وہ لڑے گا۔