عیدکے بعدحکومت مخالف تحریک شروع کرنےکا فیصلہ کیا گیا ۔فائل فوٹو
عیدکے بعدحکومت مخالف تحریک شروع کرنےکا فیصلہ کیا گیا ۔فائل فوٹو

طے ہواہے تمام پارٹیز کو یکجا کیا جائے گا۔ شہباز شریف

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہاہے کہ میں شکرگزار ہوں مولانا صاحب کا کہ انہوں نے اپنی بات تفصیل سے کی اور ہماری بات بھی سنی،ہم نے اس پراتفاق کیا ہے کہ پارلیمان میں اور پارلیمان کے باہراپوزیشن جماعتوں کو اکھٹا کریں اورمشاورت کے عمل کوآگے بڑھائیں گے۔

شہبازشریف کی قیادت میں ن لیگی وفد سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہناتھا کہ شہبازشریف کی قیادت میں ن لیگ کے اس وفد کو خیر مقدم کہتاہوں اوران حالات میں انہوں نے جو رابطے کا آغازکیاہے اس حوالے سے بھی ان کا خیر مقدم کرتاہوں۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے ان کی خدمت میں یہ بات عرض کی ہے کہ اپوزیشن کی چھوٹی جماعتوں کا اجلاس پہلے ہی بلاچکے ہیں، میر حاصل خان بزنجو کی وفات کے باعث انہیں چند روز کیلیے موخرکیا گیاہے ، وہ اجلاس ہوگا اور سب کی مشاورت کے ساتھ ن لیگ اورپیپلز پارٹی کے ساتھ رابطہ کریںگے تاکہ باہمی مشاورت کے ساتھ ایک مشترکہ لائحہ عمل اورحکمت عملی کی طرف بڑھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تقسیم اور یکسوئی کا فقدان ان حالات میں پاکستانی عوام کیلیے مفید نہیں، افادیت اسی میں ہے کہ ہم آپس کے تحفظات اور شکایتوں کو اعتماد کے ساتھ اور باہمی احترام کے ساتھ دور کریں اور مشترکہ حکمت عملی بنائیں ۔

ان کا کہناتھا کہ جس طرح شہباز شریف نے فرمایا کہ اچھے انداز میں بات ہوئی ہے ، حکومت کیخلاف تحریک پر اتفاق رائے ہے ، اس کیلئے حکمت عملی چاہیے، اس میں ہم سب کو شامل کرنا چاہیں گے،چاہتے ہیں کہ آل پاریٹز کانفرس تک پہنچیں اور واضح لائحہ عمل قوم کو دے سکیں ۔

شہبازشریف کا کہناتھا کہ یہ طے ہواہے کہ تمام پارٹیز کو یکجا کیا جائے گا،ہمیں انہوں نے بتایا کہ چھوٹی جماعتوں سے رابطہ کیا گیاہے ، یہ بھی طے ہواہے کہ ہم سب مل کر بیٹھیں گے،اے پی سی بھی ہوگی ، رہبر کمیٹی کا اجلاس ہوگا اور پھر اے پی سی ہوگی جس میں تمام فیصلے ہوں گے ۔