40 سے کم عمر افراد کو امریکی کمپنیوں فائزراورموڈرنا کی ویکسین لگانے کی ہدایت کی گئی۔فائل فوٹو
40 سے کم عمر افراد کو امریکی کمپنیوں فائزراورموڈرنا کی ویکسین لگانے کی ہدایت کی گئی۔فائل فوٹو

امریکا کا کورونا ویکسین کی تیاری میں عالمی کوششوں کا حصہ بننے سے انکار

امریکا نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی نگرانی میں کورونا ویکسین کی تیاری کی عالمی کوششوں کا حصہ بننے سے انکار کردیا۔
رواں سال اپریل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے معاملے پر چین کی معاونت کرنے کاالزام لگاتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کی فنڈنگ روکنے کا اعلان کیا تھا۔
امریکی صدر نے الزام عائد کیا تھا کہ اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ عالمی ادارہ صحت عالمگیر وبا کے حوالے سے اپنے بنیادی فرائض سرانجام دینے میں ناکام رہا ہے۔
اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے امریکی صدر کے الزامات کی تردید کی تھی تاہم اب امریکا نے عالمی ادارہ صحت کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اب امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس کے ترجمان جٹ ڈیری کا کہنا ہے کہ امریکا کورونا ویکسین کی تیاری کے کی عالمی کوششوں کا حصہ نہیں بنے گا جس کی نگرانی عالمی ادارہ صحت کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا اپنے عالمی پارٹنرز کے ساتھ مل کر کورونا کو شکست دینے کی کوششیں جاری رکھے گا لیکن بد عنوان عالمی ادارہ صحت اور چین کے زیر اثر تنظیموں کے ساتھ کام نہیں کرے گا۔
خیال رہے کہ کورو نا وائرس کی ویکسین کی تیاری اور منصفانہ تقسیم کے لیے عالمی سطح پر کووڈ 19 ویکسین گلوبل ایکسس فیسیلیٹی (کوویکس) کے تحت کوششیں کی جارہی ہیں جس میں 170 سے زائد ممالک شامل ہیں جب کہ اس اتحاد کو یورپی یونین اور دیگر کی حمایت بھی حاصل ہے۔
اس کے علاوہ امریکا کی جانب سے بھی کورونا ویکسین کی تیاری کا کام جاری ہے اور امریکی دوا ساز ادارے نے رواں سال اکتوبر تک ویکسین کی تیاری کا امکان ظاہر کیا ہے۔
دوسری جانب امریکا میں اب تک کورونا کے باعث ایک لاکھ 88 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 61 لاکھ سے زائد ہے۔