سعودی عرب اور چین ہماری مدد نہ کرتے  تو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔فائل فوٹو
سعودی عرب اور چین ہماری مدد نہ کرتے  تو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔فائل فوٹو

اسرائیل کو تسلیم کرنے سے بھی فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ بعض ممالک کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے فلسطین کا مسئلہ حل نہیں ہوا اور نہ ہو گا،چاہتے ہیں او آئی سی کشمیر کے مسئلے پر اہم کردارادا کرے۔

وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ پاکستان کے خلاف بھارت کچھ کرے تو ہم خاموش نہیں رہ سکتے ،سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے بہترین برادرانہ تعلقات ہیں ، پاکستان آزاد فلسطین کی حمایت کرتا ہے اوراسی موقف پرقائم ہے۔

غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ حکومت سنبھالی تو معاشی محاذ پر متعدد چیلنجز درپیش تھے،ہم نہیں چاہتے ہماری معیشت کاانحصار قرضوں پر ہو،ہمیں کورونا کیساتھ اپنی عوام کو بھوک سے بھی بچانا تھا،معاشی اصلاحات اورکاروبار میں آسانی سمیت متعدداقدامات کئے،کورونا سے نمٹنے کیلیے بروقت مشکل فیصلے کیے،حکومت نے ملک کو درست سمت کی طرف گامزن کردیا۔

وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ آگے بڑھنے کےلیے کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے،معاشی اصلاحات ،کاروبار میں آسانی سمیت اقدامات کیے ،ہم نے آنکھیں بند کرکے مکمل لاک ڈائوَن کی پالیسی اختیار نہیں کی۔

انہوں نے کہاکہ حکومت سنبھالی تو معاشی محاذ پرمتعدد چیلنجز درپیش تھے،معاشی اصلاحات اورکاروبار میں آسانی سمیت متعدداقدامات کیے،کورونا سے نمٹنے کیلیے بروقت مشکل فیصلے کیے ،حکومت نے ملک کو درست سمت کی طرف گامزن کردیا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت اظہاررائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے ، پاکستان میں میڈیا پر کوئی قدغن نہیں،پی ٹی آئی حکومت نے خندہ پیشانی سے تنقید کا سامنا کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت اورفوج میں مکمل ہم آہنگی ہے، مذاکرات اورافہام و تفہیم سے افغان مسئلے کا حل نکالا جاسکتا ہے،افغان مسئلہ کے حوالے سے میرا موقف یہی ہے کہ فوجی طاقت حل نہیں۔

وزیراعظم نے کہاکہ افغانستان میں 19 سال تک خون ریزی دیکھی ،افغانستان کا مسئلہ راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، پاکستان نے افغان مسئلے کے حل کیلیے بھرپور کوششیں کیں،پاکستان کے افغانستان سے صدیوں پرانے تعلقات ہیں،ہماری سرحد افغانستان سے ملتی ہے ،افغان طالبان سے مذاکرات کو ختم کرنے والے عناصر بھی موجود ہیں ،افغانستان میں عدم استحکام سے پاکستان بھی متاثر ہوتا ہے۔

عمران خان نے کہاکہ افغان اپنے لیے جو بہتر سمجھتے ہیں وہی ہمارے لیے بھی بہتر ہے،ہم کشمیر کے کسی بھی فوجی حل کی حمایت نہیں کرتے بھارت پرنازی سوچ کی حامل مودی حکومت قابض ہے ، 5 اگست2019 سے اب تک بھارتی فوج نے کشمیرکوایک قیدخانہ بنا دیا،آرایس ایس ایک دہشتگردتنظیم ہے۔