آئی جی ایف سی بلوچستان نے کہا ہے کہ حیات بلوچ کا واقعہ ادارے کی نہیں ایک شخص کی غفلت ہے۔
مصطفی کھوکھر کی زیر صدارت سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور (ایف سی) میجر جنرل سرفرازعلی بھی پیش ہوئے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ حیات بلوچ کا حادثہ بلوچستان کا نہیں، پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔
حیات بلوچ کی ہلاکت پر آئی جی ایف سی بلوچستان سرفراز علی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حیات بلوچ کا واقعہ گیارہ بج کر45 منٹ پر پیش آیا، ہمارے کارواں کے سامنے موٹر سائیکل سوار نے دھماکہ کیا جس میں ہمارے تین سپاہی زخمی ہوئے۔
آئی جی نے بتایا کہ دھماکے کے بعد فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیکرسرچ آپریشن شروع کیا، حیات بلوچ اپنے والد کے ساتھ کھجورکے باغ میں کام کر رہا تھا، ہم نے پوچھ گچھ کیلیے اسے بلا کرسائیڈ پر بٹھایا، اسی دوران ایک اہلکار شادی اللہ نے حیات پرفائرنگ کردی۔
سرفرازعلی نے مزید کہا کہ ہم نے اہلکار کو پکڑ لیا اور ہتھیار قبضے میں کرلیے، شادی اللہ پرایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، حیات بلوچ کا واقعہ ایک شخص کی غفلت ہے،پورےادارے کی نہیں۔