کراچی: گزری تھانے کی حدود میں خود کشی کرنے والی نوجوان ڈاکٹر ماہا کا موت سے چند روز قبل کا آڈیو پیغام منظرعام پر آگیا۔
ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے گزری تھانے کی حدود میں گزشتہ ماہ مبینہ طور پر خودکشی کرکے موت کو گلے لگانی والی 25 سالہ ڈاکٹر سیدہ ماہا علی دختر پیر سید علی شاہ کا موت سے چند روز قبل کا آڈیو پیغام منظرعام پر آگیا ہے۔
اپنے وائس نوٹ میں ڈاکٹر ماہا کا کہنا تھا کہ میں شدید ذہنی پریشانیوں کا شکار ہوں، جنید نے میری زندگی عذاب کردی ہے، اور مجھے سکون کے لیے خواب آور گولیاں کھانا پڑتی ہیں، میں ذہنی دبائو کے باعث مرگی کی مریضہ بھی بن گئی ہوں۔
وائس نوٹ میں ڈاکٹر ماہا بتارہی ہیں کہ جنید اکثر و بیشتر مجھ سے لڑتا رہتا ہے، جب کہ میں اس سے کافی عرصہ قبل تعلقات منقطع کرچکی ہوں۔ ڈاکٹر ماہا اپنے دوستوں کو جنید کے بارے میں بتانے سے بھی منع کررہی ہیں۔
واضح رہے کہ 19 اگست کو کراچی کے علاقے گزری تھانے کے قریب اسٹریٹ نمبر 11 کے قریب قائم بنگلے کے اندر فائرنگ کے پراسرار واقعے میں 25 سالہ ڈاکٹر سیدہ ماہا علی دختر پیر سید علی شاہ نے مبینہ طور پر خود کشی کرلی تھی، پولیس نے ڈاکٹر ماہا کی موت کو خود کُشی قرار دیا تھا، جب کہ متوفیہ کے والد نے بیٹی کو موت کو چند دوستوں کو وجہ قرار دیتے ہوئے مقدمہ درج کرایا تھا کہ ان کی بیٹی کو 3 افراد بلیک میل کررہے تھے جس کی وجہ سے ڈاکٹر ماہا خودکشی کرنے پر مجبور ہوئی۔ واقعے میں اب تک دو مقدمات جبکہ دو افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔