دیت یا خون بہا لیا اور نہ ہی سابق ایم پی اے کو معاف کیا، بیٹا معظم عطا
دیت یا خون بہا لیا اور نہ ہی سابق ایم پی اے کو معاف کیا، بیٹا معظم عطا

ٹریفک کانسٹیبل قتل کیس: لواحقین کا اعلیٰ عدالت سے رجوع کرنے کا عزم

مقتول ٹریفک کانسٹیبل عطا اللّٰہ کے کیس میں بیٹے معظم عطا کا موقف بھی سامنے آگیا ہے، جس میں انہوں دیت یا خون بہا لینے کی تردید کردی۔
کوئٹہ میں 20 جون 2017ء کو مبینہ طور پر سابق ایم پی اے کی گاڑی کی ٹکر سے سرعام مارے گئے ٹریفک کانسٹیبل عطا اللّٰہ کے معاملے کا ایک اور پہلو سامنے آگیا۔
معظم عطا نے عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے معاملہ طے کرنے کی تردید کردی اور کہا کہ ہم نے نہ کوئی دیت لی اور نہ ہی خون بہا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی ویڈیو دنیا نے دیکھی ہے، جس کے بعد مزید گواہی کی ضرورت نہیں تھی۔
معظم عطا نے وزیراعظم عمران خان، چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔
مقتول کانسٹیبل کے بھائی نے بتایا کہ واقعے کے فوری بعد اسپتال پہنچنے تو اہل کاروں نے بتایا کہ واقعے کے وقت گاڑی میں سوار شخص عبدالمجید اچکزئی تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عبدالمجید اچکزئی کو موقع سے پکڑا بھی گیا تھا۔
بھائی نے ملزم کو بلوچستان ہائی کورٹ سے سزا دلوانے کے عزم کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل کوئٹہ میں ماڈل کورٹ نے سابق رکن بلوچستان اسمبلی عبدالمجید خان اچکزئی کو ٹریفک سارجنٹ ہلاکت کیس میں عدم ثبوت پر باعزت بری کر دیا تھا۔