ایس ای سی پی کے جوائنٹ ڈائریکٹر ساجد گوندل کے اسلام آباد سے اچانک غائب ہونے کے معمے میں حیران کن موڑ اس وقت آیا جب وہ گزشتہ شب اچانک اپنے گھر پہنچ گئے تاہم اب انہوں نے پولیس کو بیان دے کر سب کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ساجد گوندل نے گھرآنے کے بعد اپنا بیان پولیس کو ریکارڈ کروا دیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ تفریحی دورے پر شمالی علاقہ جات گئے تھے اور وہ اپنے اہل خانہ سے رابطہ اس لیے نہیں کر سکے کیونکہ ان کا موبائل فون بند ہو گیا تھا ۔
بتایا گیاہے کہ ساجد گوندل کے واپس آنے کے بعد اب ایس ای سی پی کے حکام اب ان کا مجسٹریٹ کے روبرو سیکشن 164 کے تحت حتمی بیان ریکارڈ کروائیں گے ۔ساجد گوندل کی جانب سے جو دعویٰ کیا گیاہے وہ اس بات کے بالکل برعکس ہے کہ انہیں اغواکیا گیا جیسا کہ ان کے اہل خانہ اور سول سوسائٹی کے لوگ واقعہ کے خلاف مسلسل سراپہ احتجاج رہے ۔
اس سے پہلے یہ رپورٹس میڈیا میں چل رہی تھیں کہ ساجد گوندل کو منگل کی شب اسلام آباد کے نواحی علاقے راوات کے قریب چھوڑا گیاہے جس کے بعد انہوں نے اپنے اہل خانہ سے رابطہ کرتے ہوئے خیریت کی اطلاع دی ۔
ساجد گوندل کی اہلیہ سجیلہ گوندل نے رپورٹرز کو بتایا ہے کہ وہ سرگودھامیں اپنے آبائی گاﺅں جارہی ہیں ، گوندل سے ٹیلیفون پر بات ہوئی ہے لیکن اب فون دوبارہ بند جارہاہے ۔ ساجد گوندل کی اہلیہ نے اتنی بات کہی اور وزیراعظم عمران خان سمیت لاہور ہائیکورٹ اور میڈیا کا شکریہ ادا کیا ۔
تاہم بعدازاں یہ بتایا گیا کہ گوندل اپنے بھائی کی رہائشگاہ پر پہنچ گئے ہیں جہاں ایس پی فاروق امجد نے اپنی ٹیم کے ہمراہ دورہ کیا اور بتایا کہ وہ بالکل محفوظ ہیں ۔
یاد رہے کہ ساجد گوندل چار ستمبر کو اسلام آباد کے شہزاد ٹاو¿ن سے لاپتہ ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے ا±ن کی گاڑی برآمد کرلی تھی۔اہل خانہ کے مطابق ساجد گوندل تین ستمبر کی شب اپنے گھر سے فارم ہاو¿س کے لیے روانہ ہوئے تھے اور واپسی کے لیے 9 بجے کا کہا تھا مگر وہ صبح تک واپس نہیں آئے تھے۔