گزشتہ 8 ماہ کے اعداد و شمار گزشتہ پورے سال کے اعداد و شمار سے بھی زیادہ، چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کی رپورٹ
گزشتہ 8 ماہ کے اعداد و شمار گزشتہ پورے سال کے اعداد و شمار سے بھی زیادہ، چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کی رپورٹ

سندھ میں بچوں کے اغوا وزیادتی کے واقعات میں خطرناک حدتک اضافہ

سندھ میں بچوں کے اغوا اور زیادتی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، صوبے میں بچوں کے اغوا و زیادتی سے متعلق 8 ماہ کی رپورٹ جاری کردی گئی، اس عرصے کے اعداد و شمار گزشتہ پورے سال سے زیادہ ہیں۔
چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کی رپورٹ میں سندھ کے مختلف اضلاع کا ڈیٹا شامل ہے، 8 ماہ کے اعداد و شمار گزشتہ پورے سال کے اعداد و شمار سے بھی زیادہ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جنوری سے اگست تک سندھ میں بچوں سے زیادتی کے 93 واقعات ہوئے، بچوں کے ساتھ زیادتی کے سب سے زیادہ 18 کیس خیرپور میں ہوئے۔
رواں سال صوبے میں بچوں پر جسمانی تشدد کے 36 واقعات ہوئے، رواں سال اگست تک سندھ میں بچوں کی گمشدگی کے 782 واقعات رونما ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 2019 میں صوبے میں بچوں کی گمشدگی کے صرف 131 واقعات ہوئے تھے، سندھ میں اگست تک اغوا ہوئے 26 بچوں کے کیسز اس کے علاوہ ہیں۔
چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ صوبے میں 18 سال سے کم عمر بچوں کی جبری شادی کے 13 واقعات ہوئے، کراچی میں بچوں سے زیادتی اور گمشدگی کے سب سے زیادہ کیس ملیر میں ہوئے، ملیر میں بچوں کی گمشدگی کے 140 اور زیادتی کے 6 واقعات پیش آئے۔
کراچی میں بچوں کے اغوا کے 5 اور زیادتی کے 14 واقعات ہوئے، کورنگی میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے 3 واقعات ہوئے، ضلع غربی میں 1 اور وسطی میں زیادتی کے 3 واقعات ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کراچی میں بچوں کی گمشدگی کے 661 واقعات ہوئے، 428 بچے مل گئے، جبکہ کراچی سے لاپتہ 233 تاحال بازیاب نہیں کرائے جاسکے ہیں۔