سری لنکا کی تاریخ میں پہلی بار قتل کے الزام میں سزائے موت پانے والے سیاستدان نے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔
حکمران جماعت کے رکن پری ملال جیا سکارا کو جیل سے پارلیمنٹ ہاؤس لایا گیا، جس کے بعد انہوں نے رکن پارلیمنٹ کا حلف اٹھایا ۔گزشتہ ماہ مقامی عدالت نے جیا سکارا کو اپوزیشن کارکن کو الیکشن ریلی پرفائرنگ کرکے قتل کرنے کے جرم میں موت کی سزا سنائی تھی۔
ذرائع کے مطابق جیا سکارا کو سزا 5 اگست کو ہونے والے انتخابات کے لیے کاعذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد سنائی گئی تھی جس کی وجہ سے وہ الیکشن لڑکرمنتخب ہونے میں کامیاب ہوگئے۔پارلیمنٹ کے افتتاحی اجلاس میں جیا سکارا جیل حکام کی جانب سے نہ لائے جانے کے سبب شریک نہیں ہو سکے تھے جس کے بعد انہوں نے ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی اورعدالتی حکم پر جیا سکارا کو پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے لایا گیا۔
واضح رہے کہ جیا سکارا 2001ء سے پارلیمنٹ کے ممبر منتخب ہوتے آئے ہیں، ان پر 2015ء میں مخالف پارٹی کے انتخابی جلسے کے لیے بنائے گئے اسٹیج پرفائرنگ کرکے ایک شخص کو ہلاک کرنے کا الزام ہے جس پر انہیں گزشتہ ماہ سزائے موت سنائی گئی تھی۔