لاہور موٹروے پر دوبچوں کے سامنے خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کیس میں مفرورملزم وقارالحسن از خود ماڈل ٹاﺅن تھانے میں پیش ہوگیا لیکن اس نے جرم ماننے سے انکارکردیااورڈی این اے ٹیسٹ ٹھیک کروانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملزم وقارالحسن ماڈل ٹاﺅن میں واقع سی آئی اے تھانے میں خود پیش ہو گیا ہے اور اس نے اپنے ابتدائی بیان میں جرم سے انکارکرتے ہوئے کہا کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا،کیس کے مرکزی ملزم کے ساتھ دیگر مقدمات میں شریک ملزم رہا ہوں لیکن اس کیس سے کوئی تعلق نہیں، میں بے گناہ ہوں اور میرا ڈی این اے ٹیسٹ ٹھیک کروایا جائے۔ملزم وقارالحسن شیخوپورہ کے علاقے قلعہ ستارکا رہنے والا ہے۔
ملزم وقار الحسن کی والدہ کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا ملزم ہوتا تو پیش کیوں ہوتا۔ملزم وقار الحسن کی والدہ نے یہ بات ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ میرا ایک بیٹا بیمار ہے، وقارکو جب واقعے کا پتہ چلا تو اس نے کہا کہ میں پیش ہو رہا ہوں، وزیرِاعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار سے اپیل ہے کہ انصاف کیا جائے۔
وقار الحسن کی والدہ نے کہا کہ میرے بیٹے نمازی اور پرہیزگار ہیں، ان کی زندگی بخش دی جائے، وقار الحسن کی قلعہ ستار شاہ میں موٹر سائیکل مرمت کی دکان ہے۔
ملزم کی والدہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ میرے بیٹے وقار میں کوئی عیب ہوتا تو وہ پیش نہ ہوتا، اس کی 4 بیٹیاں اور 2 بیٹے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے دوسرے ملزم وقارالحسن کا نام اوراس کی تصویر پریس کانفرنس کے دوران جاری کی تھی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے دونوں ملزمان کی اطلاع دینے کیلیے 25 لاکھ روپے کی انعامی رقم کا بھی اعلان کیاہے۔