احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور اثاثہ جات کیس میں نصرت شہباز اور رابعہ عمران کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ،فاضل جج نے کہاکہ قانون کے مطابق شریک ملزموں کو پیش ہونا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق احتساب عدالت لاہور میں شہباز شریف اوراہل خانہ کے خلاف منی لانڈرنگ اوراثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے جبکہ حمزہ شہباز کو کورونا کے باعث عدالت میں پیش نہ کیا جا سکا،عدالت نے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی ۔
منی لانڈرنگ کیس میں جویریہ علی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرکی گئی ،درخواست میں موقف اختیار کیاگیا کہ حمزہ شہبازسے ملاقات کے بعد کورونا ٹیسٹ کروایا جس کا انتظار ہے، رپورٹ کے آنے تک حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکی جائے،عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں جویریہ علی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی ۔
وکیل نے استدعا کہ عدالت شہبازشریف کے اہلخانہ کو ابتدائی اسٹیج پر طلب نہ کرے،فاضل جج نے کہاکہ قانون کے مطابق شریک ملزموں کو پیش ہونا ہے۔
شہبازشریف نے اپنے بیان میں کہاکہ میں ہوش حواس میں پنجاب کی عوام کی حکومت کرتا رہا ہوں ،میں نے اپنے خاندان کے افراد کا نقصان کیا،میں اپنے متعلق ہائی کورٹ کا حکم لایا ہوں ،میرے بچوں کو کاروباری نقصان ہوا ہے،میری فیملی پر یہ سیاسی مقدمہ بنایا گیا ہے۔
عدالت نے کہاکہ فوجداری مقدمات میں ابھی اس کی ضرورت نہیں، تمام بیانات کے بعد بیان ریکارڈ ہو گا جب آپ کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، شہباز شریف نے عدالت کوجواب دیتے ہوئے کہاکہ جو آپ کا حکم کریں گے،عدالت نے کہاکہ حکم نہیں قانون کی بات ہے۔
احتساب عدالت نے شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز اوربیٹی رابعہ عمران کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اورمقدمے کی سماعت29 ستمبر تک ملتوی کردی ۔