موٹروے پرخاتون سے زیادتی کیس میں بڑی پیش رفت،وقارالحسن کی نشاندہی پرملزم شفقت کو پولیس نے گرفتارکرلیا،ملزم شفقت نے اعتراف جرم کرلیا جبکہ ڈی این اے بھی میچ کرگیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ملزم وقارالحسن نے دوران تفتیش عباس اور شفقت کا نام لیا تھا ،عباس نے آج صبح خود ہی شیخورہ پولیس کو گرفتاری پیش کر دی جبکہ پولیس نے اب کارروائی کرکے دوران شفقت کو بھی دھرلیا تاہم مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیاہے کہ ملزم شفقت کو دیپالپور سے گرفتارکیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں ںے شفقت کو نامعلوم مقام پر منتقل کردیا اور مزید تفتیش جاری ہے۔
دوسری جانب موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم تاحال گرفتار نہ ہو سکا۔ پولیس نے عابد کے بہنوئی اور مزید رشتہ داروں کو بھی حراست میں لے لیا۔ مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں۔
موٹروے کیس میں پولیس کو دو افراد کی تلاش تھی جن میں سے ایک عابد علی جس کا خون اہلکاروں کو گاڑی سے ملا اور اس کے علاوہ خاتون کے کپڑوں سے ملنے والے سیمپلز بھی عابد علی کے پہلے سے ڈیٹا بیس میں موجود سیمپلز کے ساتھ میچ ہو گئے، پولیس نے اس طریقے سے اس کی شناخت کرلی اور تلاش جاری رکھی ہوئی ہے، اب بتایا جارہا ہے کہ ملزم شفقت دوسرا ملزم ہے جس کا ڈی این اے موقعہ واردات سے ملنے والے شواہد کے ساتھ میچ کر گیا ہے۔
از خود گرفتاری دینے والے ملزم وقار نے دوران حراست اہم انکشاف کیا تھا کہ ملزم عابد کچھ عرصے سے شفقت نامی شخص کے ساتھ وارداتیں کرتا رہا ہے، شفقت بہاولنگر کا رہائشی اور عابد علی کا دوست ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق وقار الحسن ابتدائی تحقیقات میں واقعے میں ملوث نہیں پایا گیا، ملزم کا ڈی این اے میچ نہیں ہوا، ملزم موقع پر موجو د تھا یا نہیں ابھی تصدیق ہونا باقی ہے۔