ملزم کو تین مرتبہ عمر قید اور اضافی 20 سال قید کی سزا سنائی گئی
ملزم کو تین مرتبہ عمر قید اور اضافی 20 سال قید کی سزا سنائی گئی

فلسطینی خاندان کو زندہ جلانے کے ملزم کو 170 سال قید کی سزا

فلسطینی خاندان کو زندہ جلانے کے ملزم کو ا170 سال قید کی سزا
اسرائیلی عدالت نے فلسطینی خاندان کو زندہ جلانے کے مرکزی ملزم کو 170 سال قید کی سزا سنادی ہے۔
عدالت نے 25 سالہ یہودی آبادکار عمیر ام بن اولینل کو 31 جولائی 2015 کی شب مغربی کنارے کی نابلس ڈسٹرک کا گاؤں دوما میں فلسطینی خاندان کے گھر پر آتش گیر مادہ پھینک کر نذرآتش کرنے میں قصور وار ٹھہراتے ہوئے تین مرتبہ عمر قید اور اضافی 20 سال قید کی سزا سنادی جو اسرائیلی قانون کے تحت مجموعی طور پر 170 برس بنتی ہے۔
ملزم کے حملے سے ایک غریب فلسطینی سعد دوابشہ کا گھر جل کر خاکستر ہوگیا تھا جس کے باعث 18ماہ کا شیر خوار بچہ شہید اور گھر کا کفیل سعد دوابشہ بئر السسبع اسپتال میں زخموں کا تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا تھا، جبکہ بیوی ریہام حسین دوابشہ تل ابیب کے اسپتال میں 6 ستمبر کے دن دوران علاج شہید ہوگئی۔
دہشتگردی کے واقعے میں چار سالہ بچہ احمد دوابشہ شدید زخمی ہونے کے باوجود زندہ بچ گیا تھا، جو اس وقت اپنی دادی کے زیر کفالت ہے۔