لاہور میں موٹر وے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے پولیس نے ایک اور کوشش کی ہے، پولیس کو شک ہے کہ ملزم حلیہ بدل سکتا ہے لہٰذا ملزم عابد کی تین تصاویر جاری کر دی ہیں کہ روپ بدلنے کے بعد عابد کیسا دکھائی دے سکتا ہے۔
گوجر پورہ سانحے کے دس روز گزرنے کے بعد بھی تا حال مرکزی ملزم عابد پولیس کے ہاتھ نہیں آسکا، پولیس نے شک ظاہر کیا ہے کہ وہ پولیس سے بچنے کے لیے روپ بدل سکتا ہے، لہٰذا پولیس نےملزم عابد کی تین تصاویر جاری کی ہیں۔
ایک تصویر میں اس کا سر اور مونچھیں مونڈھی ہوئے ہیں، دوسری میں سر کے بال مونڈھے ہوئے اور فرینچ داڑھی جبکہ تیسری تصویر میں سر مونڈھا ہوا اور مونچھیں ہیں۔
دوسری طرف ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے تفتیش کا دائرہ دیگر صوبوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔ پنجاب پولیس دوسرے صوبوں کی پولیس سے رابطے میں ہے اور ان صوبوں سے ملزم کی تفصیلات بھی شئیر کی جا رہی ہیں۔
پنجاب پولیس نے صوبے کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت ناکہ بندی کے احکامات بھی جاری کئے ہیں، ملزم عابد کی گرفتاری کے لئے پولیس ٹیموں کے مختلف شہروں میں رابطے ہیں۔
عابد کی تلاش میں ننکانہ میں سرچ آپریشن، ملزم گرفتار نہ ہو سکا
ادھر گزشتہ رات ننکانہ پولیس کے ترجمان کے مطابق ملزم عابد کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے ننکانہ میں اسکی سالی کے گھر چھاپہ مارا، لیکن وہ گرفتار نہیں ہو سکا اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ہے ۔
گجرپورہ موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کی ننکانہ صاحب میں موجودگی کی اطلاع پر پولیس نے سرچ آپریشن کیا تاہم ملزم گرفتار نہیں کیا جاسکا۔
ترجمان ننکانہ پولیس کے مطابق موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کی ننکانہ میں موجودگی کی اطلاع ملنے پر دولر والا قبرستان اور ملحقہ علاقوں کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا گیا۔
ملزم عابد کی گرفتاری کے لیے شیخوپورہ اور قصور میں بھی سرچ آپریشن کیا گیا تھا تاہم ابھی تک ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔