اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ نیب کی وابستگی صرف اورصرف ریاست پاکستان سے ہے۔
چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب کا اجلاس ہوا جس میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں بینک آف خیبر، مالم جبہ، بلین ٹری سونامی، کے الیکٹرک، این ٹی ایس، شوگرسبسڈی کیسز میں اب تک کی گئی تحقیقات اور جعلی ہاؤسنگ /کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
ترجمان نیب کے مطابق اجلاس میں نواز شریف، آصف علی زرداری، شوکت عزیز،راجہ پرویز اشرف،سید یوسف رضا گیلانی، شہباز شریف کے کیسز اور اسلم خان رئیسانی، ثناء اللہ زہری،مراد علی شاہ،قائم علی شاہ، اسحٰق ڈار،خواجہ سعد رفیق،ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف تحقیقات کا جائزہ لیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ اجلاس میں احسن اقبال،طارق فصل چوہدری،سرور خان،نور الحق قادری،ڈاکٹر ظفر مرزا،بابر خان غوری کے خلاف تحقیقات کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا جب کہ منظوروسان،آغا سراج درانی،سید خورشید شاہ، جام خان شورو،شرجیل انعام میمن،عادل صدیقی،وسیم اختر،سردارعاشق خان گوپنگ،برجیس طاہر،اعجاز جاکھرانی کے کیسز بھی زیر غور آئے۔
اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس ریٹارئرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ قانون کے مطابق احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں، نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں، نیب کی وابستگی صرف اورصرف ریاست پاکستان سے ہے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، مقدمات میں ضمانت کے فیصلوں کے مجاز عدالتوں میں اپیلز دائر کی جائیں گی جب کہ بی آر ٹیکیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے جس میں نیب پارٹی نہیں، کیس کے فیصلہ کی روشنی میں تحقیقات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچاے گا۔