سرکلر ریلوے کراچی کی بحالی سے متعلق کیس میں چیف جسٹس گلزاراحمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ ریلوے کو تو سب کچھ کلیئرکرکے یہاں آ جانا چاہیے تھا،ٹریکٹر لے کر جائیں اور سب تجاوزات گرادیں۔
سپریم کورٹ میں سرکلر ریلوے کراچی کی بحالی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، وکیل نے کہاکہ ریلوے کی جانب سے رپورٹ جمع کرا دی گئی ، چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ تصاویرلگائی ہیں ان سے کچھ پتہ نہیں چلتا، تصویروں میں توساری زمین پرقبضہ نظرآتاہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ ٹریک کے ساتھ زمین پر قبضہ ہے، ٹرین کیسے چلے گی؟، سی ای او ریلوے نے کہاکہ ٹرین کے چلنے کیلیے راستہ کلیئر ہے۔
چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ ذمے دارافسرکی طرح بات کریں جن زمینوں پر قبضہ ہے، کیا وہ ریلوے کی زمین نہیں ؟، ریلوے کو تو سب کچھ کلیئرکرکے یہاں آ جانا چاہیے تھا،ٹریکٹرلے کرجائیں اور سب تجاوزات گرادیں۔
جسٹس فیصل عرب نے کہاکہ ایک بلڈگ کا تو ٹریک سے 4 فٹ کا بھی فاصلہ نہیں ، ریلوے ٹریک کے ساتھ زمین کلیئرکرائیں۔