انکوائری کمیشن نے اسکول کی سیکیورٹی پر بھی سوالات اٹھائے۔فائل فوٹو
انکوائری کمیشن نے اسکول کی سیکیورٹی پر بھی سوالات اٹھائے۔فائل فوٹو

انکوائری کمیشن نے سانحہ اے پی ایس کو سیکیورٹی کی ناکامی قرار دیدیا

سانحہ اے پی ایس کی جوڈیشل انکوائری رپورٹ جاری کردی گئی، کمیشن نے سانحہ اے پی ایس کو سیکیورٹی کی ناکامی قرار دیدیا،انکوائری کمیشن نے اسکول کی سیکیورٹی پر بھی سوالات اٹھائے ،دھمکیوں کے بعد گارڈزکی کم تعداد اور درست مقامات پرعدم تعیناتی کی نشاندہی کی گئی ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دہشتگرد اسکول کےعقب سے بغیرکسی مزاحمت داخل ہوئے،افغانستان سے دہشتگرد ممکنہ طورپرمہاجرین کے روپ میں داخل ہوئے،دھماکوں اورشدیدفائرنگ میں سیکیورٹی گارڈزجمودکاشکارتھے،غفلت کے مرتکب افسران واہلکاروں کوسزائیں بھی دی گئیں۔

رپورٹ میں مزید کوئی ایجنسی ایسے حملوں کا تدارک نہیں کرسکتی جب دشمن اندرسے ہو،سیکیورٹی گارڈزنے مزاحمت کی ہوتی شاید جانی نقصان اتنا نہ ہوتا،غداری سے سیکیورٹی پرسمجھوتہ ہوااوردہشتگردکامیاب ہوئے،دہشت گردوں کومقامی افرادکی طرف سے ملنے والی سہولت کاری ناقابل معافی ہے،اپناہی خون غداری کرجائے تونتائج بہت سنگین ہوتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گشت پرمامورسیکیورٹی اہلکارجلائی گئی گاڑی کی جانب گئے،گاڑی کودہشتگردوں نے سیکیورٹی اہلکاروں کودھوکادینے کیلیے جلایا، سیکیورٹی اہلکاروں کی دوسری گاڑی نے پہنچ کردہشتگردوں کامقابلہ کیا۔

رپورٹ کے مطابق نیکٹانے عسکری مراکز،حکام اورفیملیزپرحملوں کاالرٹ جاری کیا، نیکٹاالرٹ کے بعدفوج نے دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں شروع کیں،سانحہ اے پی ایس نے فوج کی کامیابیوں کو پس پشت ڈالا،رپورٹ میں کہاگیاہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کوئی غفلت دیکھنے میں نہیں آئی،اس حوالے سے حقائق کے برعکس بے بنیاد واویلا کیا جارہاہے۔