جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے مولانا فضل الرحمان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات پر مزید روشنی ڈالی ہے۔
مولانا اور جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملاقات اس وقت ملک میں موضوع بحث ہے۔ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بیان دیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان بھی آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے ون ٹو ون ملاقات کرنے والوں میں شامل ہیں۔ وہ انکار کریں، میں ہفتے کو لاہور میں ملاقات کا وقت اور مقام بھی بتاؤں گا۔
گزشتہ روز غفور حیدری نے آرمی چیف سے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرمی چیف نے آزادی مارچ سے قبل مولانا فضل الرحمان کو ملاقات کی دعوت دی۔ جب ہم وہاں گئے تو آرمی چیف نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف ہم جو کر رہے ہیں، آپ اس میں مداخلت نہ کریں۔
غفور حیدری کے بقول آرمی چیف دو گھنٹے تک اصرار کرتے رہے کہ آپ آزادی مارچ نہ کریں۔ مگر اب جمعیت علماء اسلام کے ایک اور سنیئر رہنما نے اس ملاقات کے بارے میں ایک اور انکشاف کیا ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا کہ اگر شیخ رشید میں غیرت، شرم اور حیا ہے تو وہ کسی چینل پر آئیں۔ میں اپنی جماعت کے ترجمان کی حیثیت سے حاضر ہوں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ آرمی چیف نے انہیں جون تک عمران خان کو گھر بھیجنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ حافظ حسین احمد کے بقول ’چوہدری شجاعت بیٹھے ہوئے ہیں۔ پرویز الہٰی بیٹھے ہوئے ہیں۔ کون گیا تھا ان کے پاس۔ ان کو کس نے بھیجا تھا۔ ان کو درمیان میں کس نے ڈالا تھا۔ فوج نے ہی کہا تھا کہ آپ جون تک صبر کریں۔ ہم جون کے بعد اس حکومت کو ختم کردیں گے۔