کراچی سپرہائی وے پرمسافر وین میں آگ لگنے سے 15 مسافر جھلس کرجاں بحق ہوگئے جن کی شناخت کا سلسلہ جاری ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق حیدرآبادلطیف آباد نمبر5 کے رہائشی ایک ہی گھرکے 5افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ لطیف آباد نمبر5 کے علاقے سے ایک ہی گھرانے کے 6 افراد کراچی کیلیےروانہ ہوئے تھے۔
ورثا کا کہنا ہے کہ 6افراد میں سے ایک نوجوان گھر پہنچ گیا جس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ لطیف آباد 12نمبر کے بھی ایک ہی خاندان کے 3 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
جاں بحق افراد میں سے ایک کی شناخت 25سالہ عبدالرشید کے نام سے ہوئی ہے جو سول اسپتال کے برنس وارڈ میں زیرعلاج تھا۔
زخمی افراد اورلاشوں کوعباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ تمام لاشیں بری طرح جھلس چکی ہیں اور بائیو میٹرک بھی ممکن نہیں۔ جاں بحق افراد کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے ہوگی جس کے لیے نمونے لیے جارہے ہیں۔
جاں بحق ہونے والے کسی شخص کی تاحال حتمی شناخت نہ کی جاسکی۔ حکام کا کہنا ہے کہ کوئی گھڑی تو کوئی انگوٹھی اپنے پیارے کی نشانیاں بتا کر لاش لے جانا چاہتا ہے لیکن ڈی این اےٹیسٹ کی رپورٹ آنے تک کوئی لاش ورثا کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔
فیصل ایدھی کے بیٹے سعد ایدھی کا کہنا ہے کہ تمام لاشیں نا قابل شناخت ہیں اوران کے ڈی این اے سیمپلز لیے جا رہے ہیں۔ حادثے میں زخمی افراد کو حیدرآباد اورکراچی سول منتقل کیا گیا ہے۔
اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کسی میت کی شناخت نہیں ہوئی، تمام لاشیں جھلسی ہوئی ہیں اور کسی کی بائیو میٹرک بھی ممکن نہیں۔ کسی سے کوئی ایسی چیز نہیں ملی جس سے شناخت میں مدد مل سکے۔ میت حاصل کرنے کےلیے لواحقین کو ڈی این اے کرانے کی ضرورت ہوگی، تمام پرچیاں نامعلوم افراد کی بنائی گئی ہیں۔