وزیراعظم عمران خان معاون خصوصی برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے مریم نواز کی پریس کانفرنس کو فرمائشی پروگرام قرار دیدیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس میں شہزاد اکبر نے کہا کہ مریم نواز کی تقریر میں نہ گرمی تھی، نہ جذبہ اور نہ ہی دھار تھی۔
انہوں نے کہا کہ ریفرنس میں صاف لکھا ہے کہ ’آرگنائزڈ منی لانڈرنگ‘ قانونی جنگ ہارنے کےبعد پریس کانفرنس کے ذریعے ایک بوکھلائی ہوئی سی کوشش کی گئی۔
وزیرعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ مریم نواز نے میڈیا کو بتایا کہ شہباز شریف کی سیاست مفاہمت کی تھی اور وہ مفاہمت کی سیاست نہیں کرتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی پریس کانفرنس شہباز شریف کے خلاف چارج شیٹ تھی، ہونہار بھتیجی نے چچا پر بڑا اچھا وار کیا، انہیں کاری ضرب لگائی اور شہباز شریف کی سیاست کا باب بند کردیا۔
شہزاد اکبر نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف نے اپنی آمدن سے زائد اثاثے بنائے ہیں، لاہور ہائیکورٹ نے جب دیکھا کہ گرفتاری بنتی ہے تو ضمانت مسترد کی، تو انہوں نے اسے نیب کے ساتھ گٹھ جوڑ قرار دیدیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ علی بابا اور اسمارٹ چور ہیں، انہیں سب پتا ہے لیکن یہ بیانیہ بچوں کا بنالیتے ہیں، پوری دنیا جانتی ہے کہ نواز شریف کو کیوں سزادی گئی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب نے استفسار کیا کہ آپ کو کیا اب سلیکٹڈ فیصلے چاہئیں؟ جو آپ کے حق میں ہوں؟
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے دھیلے کی نہیں اربوں روپے کی کرپشن کی ہے، اُن کے وکیل نہیں چاہتے کہ میں میڈیا سے بات کروں۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ ان کے ملازمین قبول کر رہے ہیں کہ اُ ن کا بے نامی کمپنیوں سے کوئی تعلق نہیں، یہ کوئی آپ کا ذاتی نہیں، کک بیک اور کمیشن کا پیسا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ پنجاب کے ریجنل حصے کی پارٹی ہے، گلگت بلتستان الیکشن سے اس کا کیا لینا دینا، بتائیں، پچھلے 6 ماہ میں شہباز شریف کتنی بار گلگت گئے؟ اور وہاں کتنی بار خطاب کیا؟