آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان سرحدی تنازعہ پر جھڑپیں مزید شدت اختیار کرگئی ہیں، ناگورنو کاراباخ میں بھاری ہتھیاروں کی فائرنگ سے 37 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ دونوں جانب سے آرٹیلری اور راکٹس کا استعمال کیا جارہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان دو روز سے شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ آرمینین حکام کے مطابق اب تک ان کے 31 فوجی مارے جاچکے ہیں۔
آذربائیجان کے مطابق شیلنگ کی زد میں آکر چھ افراد ہلاک اور چھبیس شہری زخمی ہوئے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے آذربائیجان کے علاقوں پر آرمینین فوج کی گولہ باری کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آرمینیا نے متنازع ریجن میں مارشل لا نافذ کرکے فوج کی منتقلی شروع کردی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق آرمینیا ںے آذربائیجان کے 2 ہیلی کاپٹر اور3 ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ آرمینیائی وزیر اعظم کے مطابق آذربائیجان کی فوج نے فضائی حملہ کیا ہے۔
دوسری جانب آزربائیجان کے حکام کا کہنا ہے کہ علیحدگی پسندوں کے حملے کے بعد جوابی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔
ادھر پاکستان نے آرمینیا کی افواج کی جانب سے آذربائیجان کےعلاقوں پر گولہ باری کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ آرمینیا مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے فوجی کارروائی فوری بند کرے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل کی منظور قراردادوں کی روشنی میں آذربائیجان کے موقف کی حمایت کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صورتحال خطے کے امن اور سلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتی ہے۔
اقوام متحدہ، یورپی یونین، ترکی اور روس نے بھی آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔