7 ستمبر 2020 کی شام 5بجے پولیس کی جانب سے لاشوں کے 14 نمونے موصول ہوئے تھے،بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی
7 ستمبر 2020 کی شام 5بجے پولیس کی جانب سے لاشوں کے 14 نمونے موصول ہوئے تھے،بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی

سپرہائی وے حادثہ‘ لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل

کراچی یونیورسٹی میں قائم سندھ فارنزک ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری (ایس ایف ڈی ایل) نے ایم نائن موٹروے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کی شناخت کا تجزیاتی کام مکمل کرلیا ہے جس کے بعد لاشوں کی شناخت ممکن ہوگئی ہے۔
بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے ترجمان کے مطابق سندھ فارنزک ڈی این اے اور سیرولوجی لیبارٹری جامعہ کراچی کو27 ستمبر 2020ء کی شام پانچ بجے پولیس کی جانب سے لاشوں کے 14 نمونے موصول ہوئے تھے۔
ترجمان کے مطابق آئی سی سی بی ایس، جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کی ہدایت پر جلد از جلد تجزیاتی کام مکمل کر کے48 گھنٹوں کے اندر رپورٹ جمع کروادی گئی ہے۔
واضح رہے کہ حیدر آباد کراچی موٹروے پر حادثے کے بعد مسافر وین میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس میں 15 افراد جاں بحق ہوگئے۔ لاشیں جل جانے کے باعث ناقابل شناخت ہوگئی تھی جس پر تمام لاشوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے گئے۔