کراچی: سندھ حکومت نے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو صوبے میں جلد از جلد گیس لائن بچھانے کی اجازت دے دی ہے۔
اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے اراکین صوبائی اسمبلی نے شمیم نقوی کی قیادت میں وزیراعلی ہاؤس میں یاداشتی خط جمع کرا دیا۔
سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کراچی میں بجلی بحران کی وجہ گیس کی قلت ہے۔ سندھ حکومت بھی حالات کی درستگی میں کردار ادا کرے۔
پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو 12 مرتبہ یاد دہانی کراچکے ہیں۔ صوبے کو اس کا حق ضرور ملنا چاہیے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی وزیر توانائی عمرایوب نے کہا تھا کہ سندھ حکومت نے گیس لائن بچھانے کی اجازت نہ دی تو آنے والے دنوں میں صورتحال سنگین ہو جائیگی۔
اسلام آباد میں مشیر پٹرولیم ندیم بابر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے عمر ایوب نے کہا تھا کہ گیس کے بحران پر قابو پانے کے لیے پائپ لائن بچھانے کے لیے حکومت سندھ کی اجازت درکار ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ سندھ خصوصاً کراچی میں گیس کی قلت کا سامنا ہے۔ سردیوں میں گیس کی قلت کے حوالے سے پیشگی اقدامات کررہے ہیں۔ ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ گھریلو اور صنعتی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہمیں گیس درآمد کرنا پڑے گی۔
وزیر توانائی عمرایوب نے کہا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومتوں نے تیل وگیس کے ذخائر کی دریافت کیلئے اقدامات نہیں کیے۔
انہوں نے کہا تھا کہ سندھ میں گیس کی قلت کا سامناہے۔ گیس پائپ لائن کیلئے 17 کلو میٹر کے راستے کی سندھ حکومت نے ابھی تک اجازت نہیں دی ہے۔ سندھ میں 17 کلومیٹر پرگیس پائپ لائن بچھائی جائے گی۔
عمر ایوب نے کہا کہ گیس شعبے میں گردشی قرضے 250 ارب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں۔ سردیوں میں گیس کی قلت کے حوالے سے پیشگی اقدامات کررہے ہیں۔تیل وگیس کےذخائر 7.5فیصدکےحساب سےکم ہوتےرہے۔
مشیر پٹرولیم بابر ندیم نے کہا تھا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے صرف ڈومیسٹک گیس لینے کا کہا ہے۔ 100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کراچی کو دینے کے لیے تیار ہیں۔ سوئی سدرن نے آر ایل این جی لینے سے انکار کردیا ہے۔
ندیم بابر نے کہا تھا کہ ایپٹما والوں کو لاہور ہائی کورٹ سے اسٹے مل گیا ہے۔ سوئی سدرن اور سوئی نادرن نے اپنے بلوں میں قسطوں کو بھیج دیا ہے. سردیوں میں گیس کا شارٹ فال 400 مکعب تک جاسکتا ہے.
انہوں نے کہا تھا کہ سندھ حکومت راہداری فراہم کرے تاکہ گیس کی فراہمی کو پورا کیا جاسکے۔ اقداما ت نہ کیے گئے تو سب سے زیادہ نقصان کراچی کو ہوگا۔ سندھ حکومت گیس لائن بچھانے کی اجازت دے تو بحران پر قابو پاسکتے ہیں۔
مشیر پٹرولیم ندیم بابر نے کہا تھا کہ چند دنوں میں سندھ حکومت نے اجازت نہ دی تو صورتحال خراب ہوگی۔ گیس شارٹ فال سے کراچی کی صنعتوں کو شدید نقصان ہوگا۔ سوئی سدرن سسٹم میں گیس کم اور طلب زیادہ ہے۔