وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے 23 ستمبر اور توانائی کمیٹی کے 24 ستمبر کے فیصلوں کی توثیق کردی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر غور کیا گیا اور کئی اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں کابینہ نے برطانوی ائیرلائن ورجن اٹلانٹک و پاکستان اور برطانیہ کے مابین پروازوں کے اجراء، افغان شہریوں کے لیے نئی ویزا پالیسی کی منظوری دی۔
وفاقی کابینہ نے ہدایت کی کہ ارسا کے ممبر پنجاب اور وفاقی ممبر کی جگہ بھی قابل اور تجربہ کار ممبر کی تعیناتی عمل میں لائی جائے اور ارسا کا پرفارمنس آڈٹ کرایا جائے۔
اجلاس کو بتایا گیاکہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں سال 2020 میں 853 ارب روپے کے گردشی قرضے میں 300 ارب روپے سے زائد کی کمی آئی ہے اور اس سال گردشی قرضے کا تخمینہ 538 ارب روپے لگایا جا رہا ہے۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ مختلف اقدامات جن میں آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت، ریٹرن آن ایکویٹی کو ریشنلائز کرنے، کم کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پاور پلانٹس کو بند کرنے، سبسڈی کے نظام کی بہتری و دیگر اقدامات کے نتیجے میں تقریباً 620 ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔
کابینہ نے آمنہ بی بی کو بطور انیلسٹ فار بائیولوجیکل ڈرگز تعینات کرنے، پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ 2020 کے تحت ڈاکٹر ارشد نقی کو میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کا صدر اور علی رضا کی بطور ممبر تعیناتی جب کہ سید حسین عابدی کو چیئرمین پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹرئیل ریسرچ اسلام آباد تعینات کرنے کی منظوری دی۔
کابینہ نے ٹی سی پی کی جانب سے درآمد کی جانے والی گندم کے حوالے سے پری شپمنٹ ایجنسیوں کو پری شپمنٹ انسپیکشن کی ون ٹائم منظوری بھی دی۔ اس کے علاوہ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 23 ستمبر اور کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کے 24 ستمبر کے فیصلوں کی توثیق کی۔