انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن خود کو کاروباری اورملک کی خیر خواہ کہتی ہے،ن لیگ کی غلط پالیسیوں سے انڈسٹری کو بہت نقصان پہنچا،ن لیگ کے دور میں ایکسپورٹس میں ایک فیصد بھی اضافہ نہ ہوا، اسحاق ڈار نے ڈالر کو مصنوعی سطح پر رکھا،شاہد خاقان عباسی نے اسحاق ڈار کو اپنے جہاز میں چھپا کر بیرون ملک فرارکیا، ڈالر کو مصنوعی سطح پر رکھنے کیلیے23ارب ڈالر خرچ کیے گئے،ڈالر کو مصنوعی سطح پر رکھنے سے ہماری حکومت کو نقصان ہوا،نئی صنعتیں نہ لگنے سے درآمدات میں اضافہ ہوا۔

شبلی فراز نے کہاکہ ہم حکومت میں آئے تو زرمبادلہ ذخائر 6 ہفتے سے زیادہ کے نہیں تھے،2 اعشاریہ 9 کھرب سود ادا کرنے کیلیے رکھے گئے ،ہم نے زرمبادلہ کے ذخائر میں 19ارب ڈالر اضافہ کیا،ہم 20 ارب کے خسارے کو مثبت رقم پر لے آئے ہیں،اب ہمارا خسارہ 8 ارب ڈالر ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ن لیگ نے بجلی کے مہنگے منصوبے لگائے،بجلی مہنگی ہونے کی وجہ پچھلی حکومت کے مہنگے منصوبے ہیں، پیٹرول کی قیمت ہمارے کنٹرول میں نہیں ہوتی ،پیٹرول سے متعلق عالمی قیمتوں کو دیکھ کر فیصلہ کیا جاتا ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کاکہنا تھا کہ پیسے جمع کرنا بھی ایک بیماری ہے،ارب پتی لوگوں کو پیسے کی لالچ زیادہ ہوتی ہے،یہ لوگ آج عوام کے ٹھیکے دار بنے ہوئے ہیں،یہ ہر معاہدے میں اپنا کمیشن رکھتے تھے،ہم ن لیگ کے کمیشن کے پیسے ادا کررہے ہیں،کورونا وبا میں پاکستان کی صورتحال دیگر ممالک سے بہتر ہے۔

شبلی فراز نے کہاکہ نوازشریف کے دورمیں پی ایم ہاﺅس کا کچن شاہانہ انداز میں چل رہا تھا،ان کے درباری ہم کو بھاشن دیتے ہیں ،انہوں نے کہاکہ نواز شریف جھانسہ دے کر ملک سے فرار ہوئے،یہ چوری کے ملزمان ہیں ان پر مقدمے بنے ہوئے ہیں اورعوام کو بھاشن دیتے ہیں،انھوں نے کرپشن کا کوئی موقع نہیں چھوڑا،آپ نے اپنے دور میں قوانین میں نرمی حاصل کرکے فائدے حاصل کیے۔