عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے فیصلے پرعملدرآمد کے معاملے میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے لیے وکیل مقرر کرنے کی درخواست پر2 وکلا نے عدالتی معاونت سے معذرت کرلی۔
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں کلبھوشن یادیو کے لیے وکیل مقررکرنے کی درخواست پرآج چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں بینچ سماعت کرے گا۔
تاہم اس سے قبل ہی 2 سینئر وکلا مخدوم علی خان اورعابد حسن منظورنے عدالت میں جواب جمع کروایا اورعدالتی معاونت سے معذرت کرلی۔
مخدوم علی خان نے پیشہ ورانہ (پروفیشنل) وجوہات کی بنیاد پر جبکہ عابد حسن منٹو نے خرابی صحت کے باعث پیش ہونے سے معذرت کی۔
عابد حسن منٹو نے کہا کہ وہ اپنی عمراورجسمانی کمزوری کے باعث عدالت میں پیش ہونے سے قاصر ہیں جبکہ وہ کچھ سال قبل وکالت سے ریٹائر ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ان کے لیے اعزازکی بات ہے کہ عدالت نے انہیں معاون مقررکیا تاہم خرابی صحت کی وجہ سے وہ معاونت کرنے کی پوزیشن میں نہیں لہٰذا عدالت معذرت قبول کرے۔
دوسری جانب مخدوم علی خان کا کہنا تھا کہ عدالتی معاونت کرنا میرے لیے باعث فخر ہے تاہم پیشہ ورانہ وجوہات کے باعث عدالتی معاونت نہیں کرسکتا۔
یاد رہے کہ اگست کے اواخر میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے تین سینئر وکلا کو کلبھوشن یادیو کیس میں عدالتی معاون مقررکردیا تھا اوراٹارنی جنرل خالد جاوید خان سے کہا تھا کہ بھارتی جاسوس کے دفاع کے لیے وکیل مقررکرنے کے لیے ایک مرتبہ پھر بھارتی حکومت کو پیشکش کی جائے۔