امتیازی سلوک سے تنگ آ کر برطانیہ کی پہلی باحجاب مسلمان خاتون مئیرنے عہدے سے استعفی دیدیا۔
رخیہ اسماعیل نے ازلنگٹن کی میئر شپ کے عہدے سے استعفے دیتے وقت مقامی قیادت پرامتیازی سلوک کا الزام عائد کیا اور اب آٹھ برس بعد وہ کونسلر کے عہدے سے بھی مستعفی ہوگئی ہیں۔
رخیہ اسماعیل کے مطابق انہوں نے خود پر چاقو سے حملے کا معاملہ میڈیا پر اٹھایا جس پر لیبرپارٹی سے تعلق رکھنے والے ان کے ایک ساتھی ان پر برہم ہوئے کہ وہ علاقے کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 2019 میں کونسل نے عید کے موقعے پر تقریب منعقد نہ کرنے کا فیصلہ کیا اوراس فیصلے کے پیچھے ان کے بعض ساتھیوں کا اسلاموفوبیا تھا۔
انٹرویو میں رخیہ اسماعیل نے کہا ’میں نے محسوس کیا کہ سیاہ فام اورلسانی اقلیت سے تعلق رکھنے والی خاتون کی حیثت سے میری کوئی بات نہیں سنی جاتی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ’مجھے بےحد افسوس ہے کہ جس پارٹی کے بارے میں میرا خیال تھا کہ وہ انصاف اور برابری کے لیے ہے، وہاں بہت سی وجوہات کی بنا پر معاملہ اس کے برعکس ہے۔‘
رخیہ اسماعیل نے کہا کہ میں پارٹی نظام سے لڑرہی تھی جو سفید فارم مردوں کو بااختیارکرتا ہے کہ وہ جب بھی اور جو کچھ بھی خواہش کریں، ان کے پاس ہو۔
دوسری جانب لیبر پارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کونسلر اسماعیل کا مستعفی ہونے کا فیصلہ مایوس کن ہے۔ انہوں نے ناقابل یقین حد تک مشکل وقت میں علاقے کے قابل ستائش انداز میں خدمت کی۔