سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ عوام تکلیف میں ہے،حکومت احساس کرلے، حکومت جتنی جلدی عوام کی تکلیف کااحساس کرے گی حل اتنی جلدی نکل سکے گا، کل کے جلسے میں کئی لاکھ لوگ ہوں گے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہناتھا کہ معیشت تباہ ہو چکی ہے اورعوام تکلیف میں ہیں، وزرا اپوزیشن کو دھمکیاں دے رہے ہیں تاہم وزیراعظم نے آج تک عوام کی پریشانی کی بات نہیں کی، وزیراعظم نے آج تک نہیں بتایا کہ چینی 110 اور آٹا 75 روپے کلو کیوں ہے اور بل دگنے کیوں ہوگئے۔
شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نظام مفلوج ہوچکا ہے اوراس لیے ہم باہر نکلے ہیں، کل ڈیموکریٹک موومنٹ کا پہلا جلسہ ہو رہا ہے، انتظامیہ نے رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی لیکن ناکام ہوئی، نہ کنٹینر کام آئیں گے اور نہ رکاوٹیں جب کہ میں اور اپوزیشن جیل سے نہیں گھبراتے، فتح جمہوریت کی ہوگی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسپیکر اور چیئرمین کا رویہ متنازع ہے، کل سینیٹ کا اجلاس بھی بلالیا گیا ہے، ایجنڈا کوئی نہیں ، کون سا اہم مسئلہ تھا کہ جس کے لیے اجلاس بلایا گیا، یہ وہ رویہ ہے جس نے آج جمہوریت کو مفلوج کر دیا ہے تاہم ہماری تحریک اسی کے خلاف ہے کہ ملک میں حقیقی جمہوریت قائم ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے وزیراعظم نے خود کہا کہ فوج اور آئی ایس آئی حکومت پر نظر رکھتے ہیں، وزیراعظم نے کنونشن سینٹر میں تصدیق کی کہ نوازشریف سے استعفیٰ مانگا گیا۔
انہوں نے کہاکہ یہ لوگ جیل میں ایک دن بھی نہیں گزارسکتے، حکومت کاگھیراعوام،ملکی معیشت کی تباہی نے تنگ کردیا، وزرا عوام کی خدمت کریں،پریس کانفرنس سے وزارت نہیں چلتی،یہ اقتدارکی نہیں ملکی مسائل کی جنگ ہے۔
ان کا کہناتھا کہ کل کے جلسے میں کئی لاکھ لوگ ہوں گے،وزیراعظم آئینی طریقے سے بنناچاہیے نہ کہ سوشل میڈیایاکسی اورطریقے سے، گرفتاری حکومت کی بزدلی ،ناکامی اورشکست کاثبوت ہوتاہے، آج صبح 5 بجے جلسے کی اجازت دی گئی۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کیاچیئرمین نیب نہیں جانتے وارنٹ گرفتاری کب جاری ہوتاہے،اپوزیشن کی آوازبندکردی گئی،ہمیں پریس کانفرنسزکرناپڑتی ہیں،پاکستانی عوام کوایک بار پھرحقیقی چنائوکاموقع دیناپڑے گا، پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کہہ رہے ہیں تاریخ کی کرپٹ حکومت ان کی ہے۔