ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق متوفی مشتاق کا جسم 94 فیصد جھلس چکا تھا
ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق متوفی مشتاق کا جسم 94 فیصد جھلس چکا تھا

نجی کمپنی کے تیزاب کے ٹینک میں گر کر جھلسنے والا مزدور دوران علاج ذندگی کی بازی ہار گیا۔

گزشتہ روز قائد آباد میں نجی کمپنی کے تیزاب ٹینک میں گر کر جھلسنے والا مزدور دوران علاج ذخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ذندگی کی بازی ہار گیا ۔متوفی تین بچوں کا باپ تھا۔
قائد آباد کے علاقے مہران ہائی وے مظفرآباد میں قائم لوہے کے پائپ بناننے والی کمپنی میں کام کے دوران مزدور تیزاب کے ٹینک میں گر کر جھلس گیا تھا ، جسے طبی امداد کے لئے سول اسپتال کے برنس وارڈ میں منتقل کیا گیا ، جہاں پر وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔
متوفی مشتاق کے تین معصوم بچے

 

متوفی مشتاق
اس حوالے سے قائد آباد پولیس نے امت کو بتایا ہے کہ میڈیکل رپورٹ آنے پر مقدمہ درج کیا جائیگا۔ پولیس کے مطابق متوفی مظفرآباد کالونی ڈی ایریا کا رہائشی تھا ،واقع  19 اکتوبر کی رات تین بجے کے قریب پیش آیا ۔واقع  آئی آئی ایل کمپنی کے ڈیپارٹ ( جی پی ) جس میں پائپ کے اوپر سے زنگ کو صاف کرنے کےلئے تیزاب میں ڈالا جاتا ہے اس مقام پر پیش آیا ،مذکورہ مقام پر سیفٹی انتظام نہ ہونے کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔
متوفی کی شناخت 41 سالہ مشتاق کے نام سے ہوئی ہے، اس حوالے سے ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق متوفی کا جسم 94 فیصد جھلس چکا تھا ۔
امت کو کمپنی سے منسلک اندرونی زرائع نے بتایا ہے کہ واقعے پیش آنے والی رات کی صبح سویرے کمپنی کا جی ایم خود کمپنی آیااور اپنی نااہلی چھپانے کے لئے اپنی نگرانی میں تیزاب ٹینک کے اطراف حفاظتی گرل لگا دی ۔
زرائع نے ڈپیارٹ میں پیش آنے والے واقعے سے قبل اور جی ایم کی جانب سے لگائی گئی گرل کے تصاویر بھی ارسال کی ہیں۔
اس ضمن میں ایس ایچ او قائد آباد آمین کھوسہ سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ نجی کمپنی میں پیش آنے والے واقعے سے انتظامیہ نے پولیس کو اگاہ نہیں کیا تھا ، سول اسپتال کے ایم ایل او رپورٹ آنے پر اطلاع ملی متاثرہ فیملی سے رابطہ میں ہیں ،پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے پر مقدمہ درج کیا جائیگا۔