سپریم کورٹ نے چھ چھ بار سزائے موت کے 2 ملزمان کوعدم شواہد کی بنا پر بری کردیا۔
ملزمان شاہ موراورنور خان پر سوئی ڈیرہ بگٹی میں 2 لوگوں کے قتل کا الزام تھا اورٹرائل کورٹ نے دونوں ملزمان کو چھ چھ بار سزائے موت سنائی تھی۔
نجی ٹی وی کے مطابق بلوچستان ہائی کورٹ نے بھی ٹرائل کورٹ کی سزا کے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ دونوں ملزمان نے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا۔
سپریم کورٹ کے جسٹس منظور ملک کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس سماعت کی۔وکیل ملزمان لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان پر 2014 میں قتل کرنے کا الزام تھا، بعد میں چشم دید گواہ اپنے بیان سے مکر گئے۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ مقتولین کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ وقوعہ کے 2 دن بعد بنایا گیا اور مقدمہ 4 دن بعد درج کیا گیا، وقوعہ 9 اگست 2014 کو پیش آیا اورمقدمہ 12 اگست کو درج کیا گیا۔
وکیل ملزمان نے کہا کہ واقعے کا کوئی بھی چشم دید گواہ نہیں لہذا ملزمان پر جرم ثابت نہیں ہوتا۔سپریم کورٹ نے بلوچستان ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے عدم شواہد کی بنا پر دونوں ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔