قابض بھارتی فوج نے ایک جھڑپ میں حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈر سیف اللہ میر کے شہید ہونے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ ان کے ایک ساتھی کو حراست میں لے لیا گیا۔
کشمیر میڈیا سرس کے مطابق سری نگر کے نواحی علاقے رنگریٹھ میں داخلی و خارجی راستوں کو بند کر کے سرچ آپریشن کیا گیا جس کے دوران قابض بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو شہید اور دوسرے کو حراست میں لے لیا۔
کشمیر پولیس کے آئی جی وجے کمار نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ خفیہ اطلاع پرحزب المجاہدین کے امیر ڈاکٹر سیف اللہ کو گرفتار کرنے گئے تھے تاہم مزاحمت کا سامنا ہونے پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے کمانڈر کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ ان کے ایک ساتھی کو حراست میں لیا گیا ہے۔
31 سالہ سیف اللہ کی شہادت کی خبر پر سری نگر میں بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے جس کے دوران مظاہرین نے بھارتی فوج پر پتھراؤ کیا اور” گو انڈیا گو“ ” ہم کیا چاہتے ہیں آزادی“ کے نعرے لگائے۔ بھارتی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ گنوں کا بے دریغ استعمال کیا اور آنسو گیس کے شیلز پھینکے۔
دوسری جانب حزب المجاہدین کی جانب سے اس خبرپرکسی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا۔ رواں برس مئی میں حزب المجاہدین کے آپریشنز کمانڈر ریاض نائیکو کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت کے بعد سیف اللہ میر نے گروپ کی کمان سنبھال لی تھی۔