امریکی صدارتی انتخاب کل ہوگا جس کی تیاریا ں مکمل ہیں ، امریکی صدر ٹرمپ اور ان کے مخالف امیدوار جوبائیڈن نے اپنی اپنی الیکشن مہم بھی مکمل کرلی اور دونوں کل کے دن کے بعد نتائج کا انتظار کریں گے لیکن اس سے پہلے 1984 سے اب تک تمام الیکشنوں کی درست پیشگوئی کرنے والے معروف تاریخ دان اور پروفیسر” ایلن لیکمین “ میدان میں آ گئے۔
اس بارانہوں نے امریکی صدرکا قرعہ ” جوبائیڈن “ کے نام نکال دیاہے اور ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست کی پیشگوئی کی ہے جبکہ اس سے قبل 2016 کے الیکشن میں ایلن لیکمین نے ٹرمپ کی کامیابی کی پیشگوئی کی تھی جو درست ثابت ہوئی تھی۔
امریکی یونیورسٹی کے پروفیسر” ایلن لیکمین “ نے وائٹ ہاﺅس ماڈل کیلیے 13 اصول بنائے ہیں جن کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ اندازہ لگاتے ہیں اورپھرالیکشن کے نتائج کی پیشگوئی کرتے ہیں،انہیں اصولوں کو سامنے رکھتے ہوئے پروفیسر” ایلن لیکمین “ نے جوبائیڈن کی جیت کی پیشگوئی کردی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ان اصولوں کے مطابق جو حساب لگایا جاتاہے وہ مکمل طور پر موجودہ حکومت کی کارکردگی کو سامنے رکھ کر کیا جاتاہے کہ یہ دوبارہ وائٹ ہاﺅس حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے یا پھر اسے اپوزیشن کے آگے ہار جائیں گے۔
ایلن لیکمین نے اپنی پیشگوئی کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ موجود ہ حکومت کی دوبارہ کامیابی اس چیز پر منحصر نہیں ہوتی کہ انہوں نے الیکشن مہم کتنی اچھی چلائی بلکہ جو چیز اہمیت رکھتی ہے وہ ” گورننس “ ہوتی ہے ۔ایلن لیکمین کے مطابق ان 13 اصولوں یا چابیوںمیں سے چھ جس امیدوارکے حق میں ہوں گے وہ الیکشن میں کامیابی حاصل کرے گا جبکہ الیکشن مہم کے دوران کیے جانے والے تبصروں اور انتخابی مہم کو رائے دہندگان کی جانب سے مسترد کر دیا جاتا ہے۔