ڈیموکریٹس نے 81 اعشاریہ 3 ملین یعنی 8 کروڑ 13 لاکھ جبکہ ٹرمپ نے 7 کروڑ 42 لاکھ ووٹ حاصل کیے۔فائل فوٹو
ڈیموکریٹس نے 81 اعشاریہ 3 ملین یعنی 8 کروڑ 13 لاکھ جبکہ ٹرمپ نے 7 کروڑ 42 لاکھ ووٹ حاصل کیے۔فائل فوٹو

امریکا میں صدارتی انتخاب۔ گدھے اور ہاتھی میں کانٹے کا مقابلہ

 امریکا میں 59 ویں صدارتی انتخاب کےلیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا، ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

اب تک کے ایگزیٹ پولز میں جوبائیڈن کو صدر ٹرمپ پر برتری حاصل ہے۔ جوبائیڈن 238 الیکٹورل ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ ٹرمپ 213 الیکٹورل ووٹ کیساتھ پیچھے ہیں۔

ترمپ کا تعلق ریپبلکن پارٹی سے ہے جن کا انتخابی نشان ہاتھی ہے جبکہ جوبائیڈن کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے جن کا انتخابی نشان گدھا ہے اور دونوں میں کانٹے کا مقابلہ جاری ہے۔

نیوز ایجنسی کے مطابق الیکٹورل ووٹس کے اعتبار سے اگرچہ بائیڈن کو برتری حاصل ہے لیکن اگر عوامی ووٹوں کی بنیاد پر دیکھا جائے تو بائیڈن اور ٹرمپ کو حاصل ہونے والے ووٹوں کی تعداد میں صرف ایک فیصد کا فرق ہے۔

ڈیمو کریٹ امیدوار جو بائیڈن کو ریاست کیلیفورنیا، نیویارک، الینوئے، رہوڈ آئی لینڈ، میساچیوسیٹس، نیوجرسی، میری لینڈ، کنیکٹی کٹ، ڈیلاویئر، اوریگون اور واشنگٹن میں برتری حاصل ہے جب کہ وایومنگ، نارتھ ڈکوٹا، نبراسکا، آرکنساس، مسی سپی، اوکلاہوما، الاباما، ٹینیسی، جنوبی کیرولائنا، میسوری اور یوٹاہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔

واضح رہے کہ صدر ٹرمپ یا جوبائیڈن کو صدارت سنبھالنے کے لیے 538 میں سے 270 الیکٹورل ووٹس کی ضرورت ہے، پولنگ کے مکمل نتائج آنے اور ان کے حتمی سرکاری اعلان کے لیے رواں سال 14 دسمبر کی تاریخ رکھی گئی ہے۔

ڈیمو کریٹک صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے کہا کہ پرامن انتقال اقتدار ہونے جا رہا ہے، میں جیت گیا تو امریکا کو سیاسی بنیادوں پر تقسیم نہیں ہونے دوں گا، اس بار امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ ڈالے جائیں گے، ٹرمپ امریکا کو پیچھے لے کرگئے، ٹرمپ کی خام خیالی ہے کہ دوبار انتخابات جیت جائیں گے۔