پوری دنیا کی نظریں امریکی صدارتی انتخاب کے نتائج پرلگی ہوئی ہیں کہ امریکا کا اگلا صدرکون ہو گا کیونکہ ووٹ گننے میں تاخیر ہو رہی ہے اس کی وجہ تاریخی ٹرن آئوٹ اورکرونا وبا کا بڑا عمل دخل ہے۔
فی الحال ہم یہ نہیں جانتے کہ امریکہ کا اگلا صدر کون ہوگا کیونکہ ابھی تک بہت سے ووٹوں کی گنتی نہیں ہو پائی ہے جس سے اس بات کا واضح تعین ہو سکے کہ ڈونلڈ ٹرمپ یا جو بائیڈن میں سے کون جیتے گا۔
درحقیقت اس وبائی مرض کے دوران ہونے والے انتخاب کے دوران پوسٹل ووٹوں کی بڑی تعداد کو گننے کے لیے جتنا وقت درکار ہے، اس کی وجہ سے حتمی نتائج آنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔
اگر نتائج کو کسی امیدوارکی جانب سے قانونی طور پر چیلنج کیا جاتا ہے تو اس صورت میں فیصلہ ہونے میں ہفتوں بھی لگ سکتے ہیں۔
امریک میں صدر بننے کے لیے آپ کو پاپولر ووٹ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں یعنی جو زیادہ تعداد میں ووٹ حاصل کرے گا وہی جیتے گا۔اصل میں الیکٹورل کالج کہلائے جانے والے نظام میں کسی امیدوار کو اکثریت حاصل کرنا ہوتی ہے۔ الیکٹورل کالج کے نظام کے تحت ہر امریکی ریاست کو اپنی آبادی کے تناسب کے حساب سے تقریباً ایک خاص تعداد میں ووٹ یا ’الیکٹورل‘ حاصل ہوتے ہیں۔
امریکہ بھر میں الیکٹورل کالج کے ووٹوں کی مجموعی تعداد 538 ہے اور جو صدارتی امیدوار ان میں سے 270 ووٹ حاصل کرے گا وہ جیت جائے گا۔