یہ خطرہ موجود ہے کہ آبی نیولوں سے وائرس انسانوں میں منتقل ہوجائے، عہدیدارعالمی ادارہ صحت
یہ خطرہ موجود ہے کہ آبی نیولوں سے وائرس انسانوں میں منتقل ہوجائے، عہدیدارعالمی ادارہ صحت

کورونا وائرس: ڈنمارک میں ایک کروڑ70 لاکھ آبی نیولے مارنے کا فیصلہ

آبی نیولوں( منکس) سے انسانوں میں منتقل ہونے والی کورونا وائرس کی تبدیل شدہ شکل دریافت ہونے کے بعد ڈنمارک نے ملک میں موجود تمام آبی نیولے ہلاک کرنے کا اعلان کر دیا۔
ڈنمارک کےوزیراعظم میٹ فریڈرکسن کا کہنا ہے کہ ماہرین صحت نے انسانوں اور آبی نیولوں میں کورونا کی ایسی شکل دریافت کی ہے جس پر اینٹی باڈیز کا اثر کم تھا اور وہ ممکنہ طور پر مستقبل میں ویکسین کی افادیت کو کم کرنے کا بھی باعث بن سکتی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم ڈنمارک کا کہنا ہے کہ "ہم پر اپنی آبادی کی ایک عظیم ذمہ داری ہے اور اب اس نئی قسم کی دریافت کے بعد ہم پر پوری دنیا کے لیے یہ ذمہ داری مزید بڑھ گئی ہے۔”
یاد رہے کہ ڈنمارک آبی نیولوں کی کھال برآمد کرنے والا یورپ کا سب سے بڑا ملک ہے۔
ڈینش حکام کے مطابق وائرس کی نئی قسم کے 5 کیس آبی نیولوں کے فارم جب کہ 12 انسانوں میں رپورٹ ہوئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈنمارک میں آبی نیولوں کی تعداد ڈیڑھ کروڑ سے ایک کروڑ 70 لاکھ کے درمیان ہے۔
وزیراعظم ڈنمارک کا کہنا ہے کہ آبی نیولوں کو تلف کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے پولیس، آرمی اور گھریلو گارڈز کو تعینات کیا جائے گا۔
ڈنمارک کے ایک ماہر ویکسین نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی لہر اِن آبی نیولوں میں پائی جانے والے وائرس کی قسم سے شروع ہو سکتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے عہدیدار کیتھرائن اسمال ووڈکا کہنا ہے کہ یہ خطرہ موجود ہے کہ آبی نیولوں سے وائرس انسانوں میں منتقل ہوجائے۔