نگورنوکارباخ تنازع پرروس کی ثالثی میں آذربائیجان اورآرمینیا کے درمیان امن معاہدہ طے پاگیا۔
طے پانے والے اس معاہدے کے تحت آذربائیجان نگورنوکاراباخ کے ان علاقوں کو اپنے قبضے میں برقرار رکھے گا جو اس نے جنگ کے دوران حاصل کیے ہیں۔
اگلے چند ہفتوں میں آرمینیا کاراباخ کے نواحی علاقوں سے بھی پیچھے ہٹ جائے گا۔ معاہدے کے مطابق جنگی قیدیوں کو بھی ایک دوسرے کو سونپا جائے گا۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ روسی امن فوجیوں کوعلاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق آرمینیا کے وزیراعظم نکل پشینین نے نگورنوکاراباخ تنازع پر روس اور آذربائیجان کے ساتھ امن معاہدے طے پانے کا اعلان کیا اوراسے ایک تکلیف دہ معاہدہ قرار دیا۔
آرمینیا کے وزیراعظم نے منگل کے روز اپنے فیس بک اکاؤنٹ کے ذریعے امن معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک مشکل فیصلہ کیا ہے جو ذاتی طور پر میرے لیے اور ہم سب کے لیے انتہائی مشکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے روس کے صدر اورآذربائیجان کے ساتھ جنگ روکنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کا اطلاق دوپہرایک بجے سے ہوگا۔
آرمینیا کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں نے معاہدے پر دستخط کا فیصلہ عسکری صورتحال کا انتہائی باریک بینی سے جائزے کی بنیاد پرکیا اور مجھے یہ اعتماد ہے کہ موجودہ صورتحال میں یہی بہترین حال ہے۔