خیبر پختونخوا کا 1108 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا۔فائل فوٹو
خیبر پختونخوا کا 1108 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا۔فائل فوٹو

استعمال شدہ کاروں کی خرید و فروخت پرسیلزٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

ایف بی آرکی جانب سے استعمال شدہ کاروں کی خرید وفروخت پرسیلزٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے استعمال شدہ کاروں کی فروخت اور خریداری سے سیلز ٹیکس وصول کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایف بی آرنے قانونی گاڑیوں کے کاروبارکو باقاعدہ بنانے اورقانونی گاڑیوں کے کاروبار سے سیلز ٹیکس وصول کرنے کے لیے قوانین جاری کردیے۔

ایک ٹیکس عہدیدارکے مطابق ایف بی آرکواس طرح کے لین دین پر17٪ سیلز ٹیکس ملے گا اوراگر استعمال شدہ کارکی فروخت غیر رجسٹرڈ شخص (نان فائلر) کو کی جاتی ہے تو مزید 3٪ ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

ریجنل ٹیکس آفس کراچی کے عہدیدارنے بتایا کہ اگراستعمال شدہ کار پہلی فروخت کی قیمت سے زیادہ قیمت پر فروخت کی جاتی ہے۔ فروخت اور خریداری کے درمیان فرق کی رقم میں اضافہ ہوگا اورفارمولہ اس کی تشخیص کے عمل کو برقرار رکھے گا۔

ایف بی آرکا کہنا ہے کہ کار ڈیلروں کی ایک بڑی تعداد استعمال شدہ گاڑیوں کی خرید / خریداری کے کاروبار میں مصروف ہے لیکن وہ نہ تو ٹیکس اتھارٹی کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں اور نہ ہی لین دین پر سیلز ٹیکس کی ادائیگی کرتے ہیں۔ فنانس ایکٹ 2020 کے تحت ، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 میں ایک ترمیم کی گئی تھی۔

عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ استعمال شدہ گاڑیوں سے متعلق قواعد کو متعارف کرانے کا مقصد کار ڈیلرز کو ٹیکس حکام کے ساتھ اندراج کروانے پر مجبورکرنا ہے۔ عہدیدار نے مزید بتایا کہ بیچنے والے / خریدار کی شناخت کے لیے بینکنگ چینلزکے ذریعہ فروخت / خریداری کی ادائیگی بھی لازمی کردی گئی ہے۔