مصطفیٰ کمال نے خالد مقبول صدیقی پرسنگین الزامات لگا دیے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور را کے تعلقات کا ساڑھے 4 سال پہلے بتا دیا تھا، نظریہ ضرورت کے تحت متحدہ پاکستان بنائی گئی، پارٹی کا نام، نشان اور جھنڈا بانی متحدہ کا دیا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 22 اگست 2016 کوایم کیوایم ختم ہوگئی تھی، حکومت خود بانی ایم کیوایم کو بھولنے نہیں دے رہی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر اور وزیرخارجہ نے گزشتہ دنوں اہم پریس بریفنگ کی جس میں بھارتی امداد سے خریدے گئے ہتھیاروں کا تذکرہ ہوا۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ خالد مقبول صدیقی امریکا سے آنے کے بعد متحدہ کے سربراہ بن جاتے ہیں، آج ایم کیو ایم کا نام سن کر خالد مقبول اورعامر خان کی یاد نہیں آتی، ایم کیو ایم کا نام سن کر لوگوں کو بانی متحدہ یاد آتا ہے، حکومت خود بانی ایم کیو ایم کو بھولنے نہیں دے رہی۔