ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر فرد جرم عائد کردی گئی۔
احتساب عدالت راولپنڈی کے جج اعظم خان نے شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس اوپرفرد جرم عائد کی۔
شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق نے صحت جرم سے انکار کردیا۔شاہد خاقان عباسی کو فرد جرم عائد ہونے کے بعد کورٹ روم سے جانے کی اجازت دے دی۔
احتساب عدالت نے ملزمان آغا جان اختراورعظمیٰ عادل پر بھی فرد جرم عائد کی تاہم دونوں ملزمان نے بھی صحت جرم سے انکارکردیا۔
عدالت نے ملزمان حسین داؤد اور عبدالصمد داؤد پر ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد، دونوں ملزمان کی جانب سے علی ظفر ایڈووکیٹ احتساب عدالت میں موجود تھے، ان ملزمان نے بھی صحت جرم سے انکار کر دیا۔
قبل ازیں ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے دوران جج احتساب عدالت نے کہاکہ مجھے بتائیں عامر نسیم کہاں ہیں؟انتظامیہ کوکہہ کرانہیں بلا لیتے ہیں ،چاہے شام ہو جائے فردجرم آج ہی عائد ہو گی ۔
کے مطابق احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی،ریفرنس میں نامزد ملزم سابق رکن اوگراعامر نسیم پیش نہ ہوئے،وکیل نے کہاکہ عامر نسیم راستوں کی بندش کے باعث نہیں پہنچ پائے ،راستے حکومت نے بند کررکھے ہیں، کھلوا دیں تو وہ آجائیں گے ۔
جج اعظم خان نے کہاکہ ایک بندے کیلیے فردجرم موخر نہیں کریں گے،آپ لاہور سے پہنچ گئے آپ کے موکل پنڈی سے نہیں آ سکے،جج احتساب عدالت نے کہاکہ مجھے بتائیں عامر نسیم کہاں ہیں؟انتظامیہ کوکہہ کرانہیں بلا لیتے ہیں ،چاہے شام ہو جائے فردجرم آج ہی عائد ہو گی ۔عبداللہ خاقان کی گھر سے عدالتی نمائندہ بھیج کر حاضری لگائی گئی ،ایل این جی ریفرنس کی سماعت میں پھر وقفہ کردیاگیا۔