اسلام آباد: مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ہماری معیشت اوپر جارہی ہے، چاروں طرف سے ہمیں معیشت کی اچھی خبریں آرہی ہیں۔
اسلام آباد میں وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر40 ہزار ٹن گندم ریلیز ہورہی ہے۔ ملک میں 20 سے 22 لاکھ ٹن گندم کم پیدا ہوئی۔ ملک میں اس وقت گندم کی کوئی کمی نہیں ہے۔
مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ جب حکومت ملی تو ایک بحرانی کیفیت تھی۔ مجبوراً ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔ ہماری حکومت نے برآمدات میں اضافہ کیا اور کمزور طبقے کیلئے تاریخی پیکج دیے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے معیشت کو دھچکا لگا۔ معاشی بحران کی کیفیت کے باعث ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔ کورونا کے دوران ایک کروڑ 50 لاکھ لوگوں کو رقم دی گئی۔
مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ اس وقت 792 ملین ڈالر کا سرپلس ہے۔ ہماری آمدنی ہمارے اخراجات سے زیادہ ہے، اس لیے قرضہ لینے کی ضرورت نہیں پڑی۔ حکومت کو ماضی کی حکومت کے قرض کی مد میں 5 ہزار ارب روپے دینے پڑے۔
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 ماہ سے پاکستان کے قرضوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ ہماری معیشت اوپر جارہی ہے۔ سیمنٹ، گاڑیاں اور موٹرسائیکل کی فروخت میں اضافہ ہورہا ہے۔ روپے کی قدر میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیڈرل بیورو آف ریونیو نے ایک ہزار 340 ارب روپے جمع کیے۔ آٹو موبائلز اور ٹیکسٹائل کے شعبے میں تیزی سے بہتری آرہی ہے۔ اندرونی معیشت میں زبردست اخراجات میں کمی ہے۔ اسٹیٹ بینک سے اب کوئی پیسہ نہیں لے رہے ہیں۔
مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس اور کابینہ کے اخراجات میں کافی کمی کی ہے۔ ہمارا پرائمری بیلنس سرپلس میں آگیا ہے۔ حکومتی اخراجات میں کمی لائی گئی ہے۔ حکومت نے تعمیرات کے شعبے کے لیے پیکج دیا اور مراعات دیں۔
انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت 100 ارب روپے تک قرضہ دے رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے پسماندہ علاقو ں میں پراجیکٹ شروع کیے جارہے ہیں۔کورونا کے باعث مالی مشکلات سے نمٹنے کیلئے مختلف شعبوں کیلئے 1200 ارب کا ریلیف پیکج دیا گیا۔
مشیر خزانہ نے کہا کہ 100 بڑی کمپنیوں کے منافع میں 36 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کو 50 بلین کا پیکج دیا۔ یوٹیلٹی اسٹور یا سہولت بازار سے کم قیمت پر آٹا اور چینی دستیاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوششوں کی وجہ سے مارکیٹ میں آٹے کی قیمت میں کمی آئی ہے۔ ملک میں روزانہ کی بنیاد پر 40ہزار ٹن گندم ریلیز ہورہی ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے کاروبار میں اضافہ ہورہا ہے۔ عوام کی زندگیوں میں آسانی اور مہنگائی کاخاتمہ وزیراعظم کی ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں اور کسی قسم کی کوئی کمی نہیں ہے۔ چینی مارکیٹ میں 83 روپے کلو اور یوٹیلٹی اسٹورپر 68 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔ جلد مہنگائی میں مزید بھی کمی ہوگی۔