وفاقی مشیر خزانہ کا کہنا ہے کہ 100 بڑی کمپنیوں کے منافع میں 36 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے یوٹیلٹی اسٹورز کو 50 ارب روپے کا پیکج دیا ہے۔ یوٹیلٹی اسٹور یا سہولت بازار سے کم قیمت پر آٹا اور چینی دستیاب ہے۔
دوسری جانب صارفین جب یوٹیلٹی اسٹور کا رخ کرتے ہیں تو وہاں چینی دستیاب ہوتی ہے اور نہ ہی آٹا۔ یوٹیلٹی اسٹور کا عملہ صارفین کو ٹائم پر ٹائم دیتا رہتا ہے یہاں تک کہ صارف مایوس ہوکر آٹے اور چینی کے لیے یوٹیلٹی اسٹور کا رخ کرنا چھوڑ دیتا ہے۔
کراچی ڈیفنس فیز2میں واقع یوٹیلٹی اسٹور کے ملازم زبیر سے جب چینی اور آٹے کے حوالے سے دریافت کیا گیا تو اس نے بتایا کہ بہت کم مقدار میں آٹا اور چینی آتا ہے جو چند منٹ میں ختم ہوجاتا ہے۔
جب سوال کیا گیا کہ حکومت تو اس حوالے سے بڑے بڑے دعوے کرتی ہے تو زبیر کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز کے دفاتر میں مال آتا ہے پھر پتہ نہیں کہاں چلا جاتا ہے۔ یوٹیلٹی اسٹورز کے حکام سے معلوم کیا جائے۔
صارفین نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹے اور چینی کی عدم دستیابی کا نوٹس لے اور چینی آٹا غائب کرنے والے ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے۔