گزشتہ دنوں ہونے والی 6 ہفتوں کی جنگ کا اختتام روس اور ترکی کی مدد سے ایک امن معاہدے کے تحت ہوا
گزشتہ دنوں ہونے والی 6 ہفتوں کی جنگ کا اختتام روس اور ترکی کی مدد سے ایک امن معاہدے کے تحت ہوا

آرمینیا نے 30 سال بعد کاراباخ کا پہلا علاقہ آذربائیجان کے حوالے کردیا

آرمینیا نے جنگ بندی کے معاہدے کے تحت ’نگورنو کاراباخ‘ کا اہم ضلع ’اغدام ‘ آذربائیجان کے حوالے کردیا۔
آرمینیا سے جنگ میں آذربائیجان نے تاریخی فتح حاصل کی ہے اور 30 سال سے اپنے مقبوضہ علاقوں سے آرمینیائی قبضہ چھڑایا ہے۔
گزشتہ دنوں ہونے والی 6 ہفتوں کی جنگ کا اختتام روس اور ترکی کی مدد سے ایک امن معاہدے کے تحت ہوا تھا جس کے مطابق آرمینیائی تسلط سے چھڑائے گئے علاقے آذربائیجان کے پاس رہیں گے جبکہ دیگر نواحی علاقوں سے بھی آرمینیائی فوج اور جنگجوؤں کو نکلنا ہوگا۔
اب اسی معاہدے کے تحت آرمینیا نے ضلع اغدام آذربائیجان کے حوالے کردیا ہے اور آذری فوج نے بھی علاقے میں داخل ہوکر پوزیشنز سنبھال لی ہیں جبکہ ضلع اغدام میں آذری فوج 3 دہائیوں بعد داخل ہوئی ہے۔
امن معاہدے کے تحت آرمینیائی فوج اور انتظامیہ مزید 2 اضلاع کا کنٹرول آذربائیجان کے حوالے کرے گی جن میں سے 25 نومبر کو کلباجار اور یکم دسمبر کو لاچین میں آذری فوج داخل ہوگی۔
دوسری جانب اغدام ضلع کا کنٹرول آذربائیجان کے حوالے کرنے سے قبل افراتفری نظر آئی اور آرمینیائی شہریوں نے خود ساختہ نقل مکانی سے قبل اپنے گھروں کو نذر آتش کیا۔
آرمینیائی شہری گھروں اور کچن کی اہم اشیاء ساتھ لیکر نقل مکانی کرتے نظر آئے جبکہ وہیں ضلع میں آرمینیائی فوج نے سرکاری عمارتوں کو بھی کرین اور دیگر مشینری کی مدد سے گرادیا ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے ضلع اغدام میں گھروں کو نذرآتش کرنے اور سرکاری عمارتوں کو گرانے کے آرمینیائی اقدام کو ’جنگلی دشمن‘ کی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خود کو دنیا کے سامنے شرمندہ کررہے ہیں۔