پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کا ہے کہ حکومت صرف جنوری تک کی مہمان ہے۔ آج کا جلسہ ریفرنڈم، عوام نے فیصلہ سنا دیا، اب حکمرانوں کو گھر جانا ہی پڑے گا۔
پشاور میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ ہے کہ پی ٹی آئی دور میں کرپشن میں اضافہ ہوا، نیب کو یہ نظر نہیں آتا کہ سلائی مشین کے ذریعے کیسے جائیدادیں بنائی گئیں، نیب کو مالم جبہ اور فارن فنڈنگ کیس نظرنہیں آتا، ہم نیب سے بھی حساب لیں گے، لوگ ان کٹھ پتلیوں سے ضرورحساب لیں گے، جب تک سب کے لیے ایک قانون نہیں ہوگا تب تک کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خیبرپختونخوا بہادروں کی سرزمین ہے، خیبرپختونخوا کے عوام نے ملک اور جمہوریت کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ خیبرپختونخوا کے عوام نے دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور ریاست کا ساتھ دیا، سوات اور وزیرستان میں پاکستان کا پرچم جمہوریت کی وجہ سے لہرا رہا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دہشت گردی میں اضافہ اورگروپ منظم ہورہے ہیں، ہم کٹھ پتلیوں کو پھر سے یہ سلسلہ شروع کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، پختونخوا کے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے، سلیکٹڈ میں دہشت گردوں کے خلاف آواز اٹھانے کی جرات نہیں تھی۔ یہ اچھے طالبان اور برے طالبان کھیل رہے ہیں۔ ہم دہشت گردوں کو دوبارہ منظم ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلیکٹڈ میں دہشت گردوں کے خلاف آواز اٹھانے کی جرات نہیں تھی۔ یہ اچھے طالبان اور برے طالبان کھیل رہے ہیں ۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ باقی صوبوں کی طرح پختونخوا کو بھی این ایف سی ایوارڈ میں پورا حصہ نہیں دیا جارہا، قبائلی اضلاع تو خیبرپختونخوامیں ضم ہوگئے لیکن وہاں کے لوگوں کو ابھی تک حقوق نہیں ملے۔ ملک میں تاریخی مہنگائی اور غربت ہے، سلیکٹڈ کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہا ہے، حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے پہلے چینی اور پھرآٹے کا بحران آیا۔ ہم پرطنز کرتے ہیں اور ہمیں کورونا سے ڈرانا چاہتے ہیں، ان کوصرف پی ڈی ایم جلسوں کے وقت کورونا یاد آجاتا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ ہے کہ پی ٹی آئی دور میں کرپشن میں اضافہ ہوا، نیب کو یہ نظر نہیں آتا کہ سلائی مشین کے ذریعے کیسے جائیدادیں بنائی گئیں، نیب کو مالم جبہ اور فارن فنڈنگ کیس نظرنہیں آتا، ہم نیب سے بھی حساب لیں گے، لوگ ان کٹھ پتلیوں سے ضرورحساب لیں گے، جب تک سب کے لیے ایک قانون نہیں ہوگا تب تک کرپشن کا خاتمہ ممکن نہیں۔
حکومت میں بددیانت اور کرپٹ لوگ شامل ہیں۔ساجد میر
پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کے دوران علامہ ساجد میر کا کہنا تھا کہ حکومت میں بددیانت اور کرپٹ لوگ شامل ہیں، موجودہ حکومت کرپٹ طریقے اور بدیانتی سے اقتدار میں آئی، ووٹ کسی اور نے لئے اور بکس سے نکلے کسی اور کے،این آر او کی گردان لگانے والے کے اختیار میں این آر او دینا نہیں، عوام منہگائی اور حکومت کی گورننس سے تنگ ہے، پی ڈی ایم چاہتی ہے کہ ملک میں عوام کی حکمرانی ہو اور صحیح جمہوریت ہو۔
2018 میں ٹھپے لگا کربکس بھرے گئے۔عبدالمالک بلوچ
سابق وزیراعلیٰ عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ اس جلسے نے سلیکٹ اورالیکٹ کو پیغام بھیجا کہ عوام پی ڈی ایم کے ساتھ ہے، 2018 میں الیکشن نہیں ہوئے، بس ٹھپے لگا کربکس بھرے گئے، ہمیں اپنی جدوجہد کو مزید آگے بڑھانا ہے تاکہ ملک میں خوشحالی آئے۔
ہمارے سامنے راتوں رات پارٹیاں بنادی گئیں۔اختر مینگل
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ اس جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں جہاں بلوچ و پختون کا نام و ناموس محفوظ ہو، ہم نے ساری زندگی سیاسی جماعت بنانےمیں لگادی اور ہمارے سامنے راتوں رات پارٹیاں بنادی گئیں۔
حکومت کو ہم پر مسلط کیا گیاہے۔امیر حیدر ہوتی
عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ اس حکومت کو ہم پر مسلط کیا گیاہے، آٹا، بجلی اور پیٹرول منہگا کر کے ثابت کیا گیا حکومت کرپٹ ہے، یہ سلیکٹڈ حکومت ہے، فوری طورپرملک میں انتخابی اصلاحات کرناہوں گی، اب ملک میں صرف اورصرف آئین کی حکمرانی ہوگی، ملک میں پارلیمنٹ کےذریعے عوام کی بالادستی ہوگی۔