آخری باراس قسم کا غول2017 میں جمع ہوا تھا۔فائل فوٹو
آخری باراس قسم کا غول2017 میں جمع ہوا تھا۔فائل فوٹو

ماہی گیروں نے100 ٹن مچھلی شکارکرلی

ماہی گیروں نے سمندرمیں ایک ہی مقام پر100 ٹن مچھلی شکارکرلی جو بازار میں ایک کروڑ دس لاکھ روپے میں فروخت ہوئی۔

ترجمان ڈبیلوڈبیلوایف کے مطابق ہفتے کی شام ماہی گیرسمندرمیں مچھلی کا شکارکررہے تھے، ماہی گیر کھائی کریک پرجال ڈالے موجود تھے کہ اسی دوران ان کو کگھا مچھلی (کیٹ فش) کا ایک بہت بڑا جھرمٹ دکھائی دیا، جسے انھوں نے پکڑنے کی کوشش کی۔

مچھلی کا غول چونکہ بہت بڑا تھا اسی وجہ سے دیگرماہی گیروں کوبھی مدد کے لیے بلایا گیا جس کے بعد کگھا مچھلی کے جھرمٹ سے ماہی گیروں نے 100 ٹن مچھلی شکارکی جو کراچی فش ہاربرپرایک کروڑ10 لاکھ روپے میں فروخت کی۔

ترجمان ڈبیلو ڈبیلوایف کے مطابق جب کگھا مادہ مچھلی کے انڈے بچے دینے کے وقت اس قسم کا گروپ بنتا ہے، مادہ مچھلی انڈے دیتی ہے اورنرمچھلی اسے منہ میں رکھتی جاتی ہے، ایک مہینے بعد ان انڈوں سے بچے نکلتے ہیں، اس دوران نرمچھلی کوئی بھی غذا نہیں کھاتا۔

گذشتہ 15 سال کے دوران کگھا مچھلی کے جھرمٹ میں انتہائی کمی واقع ہوئی ہے، کگھا مچھلی کی افزائش میں کمی ماہی گیروں کی جانب سے اس کا بے دریغ شکار ہے تاہم آخری باراس قسم کا غول سن 2017 میں جمع ہوا تھا۔