با خبر ذرائع کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر خلیفہ بن زاید آل نہیان نے خلیجی ممالک میں قائم غیر ملکی کمپنیوں کے قیام کے حوالے سے قانون میں ترمیم کر کے شاہی فرمان جاری کیا۔
با خبر ذرائع کا کہنا ہے کہ شاہی فرمان جاری ہونے کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یہ اختیار حاصل ہوگیاہے کہ اب وہ 100 فیصد ملکیت رکھتے ہوئے اپنی کمپنی یا دفتر قائم کرسکتے ہیں۔
قانون میں ہونے والی ترمیم کے بعد غیر ملکی سرمایہ کار اور صنعت کار کسی قومیت کی پابندی کے بغیر امارات میں 100 فیصد ذاتی کمپنی قائم کرسکیں گے جبکہ اگر کوئی ادارہ چاہیے تو اُسے امارات میں اپنی شاخ کھولنے کی بھی مکمل اجازت ہوگی۔
اس سے قبل غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مقامی شہری کی شراکت سے ہی کاروبار کرنے کی اجازت تھی جبکہ اگر کوئی ادارہ اپنی برانچ کھولنے کا خواہش مند ہوتا تو اُسے بھی مقامی شخص کی خدمات حاصل کرنا لازمی ہوتا تھا۔
با خبر ذرائع کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے معیشت کو عروج پر پہنچانے کے حوالے سے اقدامات شروع کردیے ہیں جس کے تحت پرانے قوانین میں ترمیم کی جائے گی تاکہ غیر ملکی کمپنیاں امارات میں اپنا سرمایہ لگائیں۔
اس حوالے سے اماراتی حکومت کا ماننا ہے کہ قوانین میں ترمیم اور تبدیلی کرنے کے بعد غیر ملکی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھے گی اور وہ اپنا سرمایہ یہاں پر لگائیں گے۔